خریدوفروخت کے مسائل تنگ دست کو مہلت دینے اور معاف کر دینے کے متعلق۔
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نبی اسے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ ایک شخص فوت ہو گیا، تو وہ جنت میں گیا تو اس سے پوچھا گیا کہ تو کیا عمل کرتا تھا؟ پس اس نے خود یاد کیا یا یاد دلایا گیا تو اس نے کہا کہ میں (دنیا میں) لوگوں کو مال بیچتا تھا تو مفلس کو مہلت دیتا تھا اور سکہ یا نقد میں درگزر کرتا تھا (اس کے نقصان یا عیب سے اور قبول کر لیتا تھا) اس وجہ سے اس کی بخشش ہو گئی۔ سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے بھی یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے۔
عبداللہ بن ابی قتادہ سے روایت ہے کہ ان کے والد سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے اپنے ایک قرضدار سے قرض کا مطالبہ کیا تو وہ چھپ گیا۔ پھر اس کو پایا تو وہ بولا کہ میں نادار ہوں۔ سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اللہ کی قسم؟ اس نے کہا اللہ کی قسم۔ تب سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: جس شخص کو پسند ہو کہ اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے دن کی سختیوں سے نجات دے، تو وہ نادار کو مہلت دے یا اس کو (قرض) معاف کر دے
|