ایمان کے متعلق کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ابوطالب کو کوئی فائدہ پہنچا سکے؟
سیدنا عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا یا رسول اللہ! کیا آپ نے ابوطالب کو بھی کچھ فائدہ پہنچایا؟ وہ آپ کی حفاظت کرتے تھے اور آپ کے واسطے غصہ ہوتے تھے (یعنی جو کوئی آپ کو ستاتا تو اس پر غصہ ہوتے تھے)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”ہاں“ وہ جہنم کے اوپر کے درجہ میں ہیں اور اگر میں نہ ہوتا (یعنی میں ان کیلئے دعا نہ کرتا)، تو وہ جہنم کے نیچے کے درجے میں ہوتے (جہاں عذاب بہت سخت ہے)۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے ہلکا عذاب ابوطالب کو ہو گا، وہ دو ایسی جوتیاں پہنے ہو گا کہ جن سے اس کا دماغ کھولے گا (جیسے ہنڈیا میں پانی کھولتا ہے)۔
|