ایمان کے متعلق جب تم میں سے کسی کا اسلام اچھا ہو تو ہر نیکی، جسے وہ کرتا ہے، دس گنا لکھی جاتی ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ عزوجل نے فرمایا کہ جب میرا بندہ دل میں نیک کام کرنے کی نیت کرتا ہے تو میں اس کیلئے ایک نیکی لکھ لیتا ہوں، جب تک کہ اس نے وہ نیکی نہیں کی۔ پھر اگر وہ نیکی کی تو اس کو میں اس کیلئے دس نیکیاں (ایک کے بدلے) لکھتا ہوں اور جب دل میں برائی کرنے کی نیت کرتا ہے تو میں اس کو بخش دیتا ہوں جب تک کہ وہ برائی (پر عمل) نہ کرے۔ اور پھر جب وہ برائی (پر عمل) کرے تو اس کیلئے ایک ہی برائی لکھتا ہوں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ فرشتے کہتے ہیں کہ اے پروردگار یہ تیرا بندہ ہے، برائی کرنا چاہتا ہے، حالانکہ اللہ تعالیٰ ان سے زیادہ اپنے بندے کو دیکھ رہا ہے، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ دیکھتے رہو! اگر وہ برائی کرے تو ایک برائی ویسی ہی لکھ لو اور اگر نہ کرے (اور اس برائی کے ارادے سے باز رہے) تو اس کیلئے ایک نیکی لکھ لو کیونکہ اس نے میرے ڈر سے اس برائی کو چھوڑ دیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی کا اسلام بہتر ہوتا ہے (یعنی خالص اور سچا، نفاق سے خالی) تو پھر وہ جو نیکی کرتا ہے اس کیلئے ایک کے بدلے دس نیکیاں سات سو گنا تک لکھی جاتی ہیں اور جو برائی کرتا ہے تو اس کیلئے ایک ہی برائی لکھی جاتی ہے یہاں تک کہ وہ اللہ تعالیٰ سے مل جاتا ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تبارک و تعالیٰ نے میری امت سے (گناہ کے) ان خیالات سے درگزر کیا جو دل میں آئیں جب تک کہ ان کو زبان سے نہ نکالیں یا ان پر عمل نہ کریں۔
|