ایمان کے متعلق اللہ تعالیٰ کے فرمان ((فکان قاب قوسین او ادنیٰ)) کا مطلب۔
شیبانی سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے زر بن حبیش رضی اللہ عنہ سے اللہ تعالیٰ کے اس قول ”پس وہ دو کمانوں کے بقدر فاصلہ رہ گیا بلکہ اس سے بھی کم“ (سورۃ: النجم: 9) کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ مجھ سے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جبرائیل علیہ السلام کو دیکھا تھا، ان کے چھ سو پر تھے۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما اللہ تعالیٰ کے قول ”دل نے جھوٹ نہیں کہا جسے (پیغمبر نے) دیکھا .... اسے تو ایک مرتبہ اور بھی دیکھا تھا“ (سورۃ: النجم: 11, 13) کی تفسیر میں کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے اللہ تعالیٰ کو اپنے دل سے دو بار دیکھا۔ (سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کا یہ اپنا نقطہ نظر ہے) (م۔ ع)۔
|