ہبہ کے بیان میں कुछ भेंट करने के बारे में اس چیز کا تحفہ دینا جس کا پہننا مکروہ ہو۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا کے گھر گئے تو اس میں داخل نہیں ہوئے (باہر ہی سے واپس تشریف لے گئے) جب سیدنا علی رضی اللہ عنہ آئے تو سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا نے ان سے بیان کیا۔ انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے دروازے پر ایک ریشمی پردہ دیکھا۔“ (اس لیے واپس چلا آیا) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بھلا ہم کو دنیا سے کیا مطلب؟“ پھر وہ گھر واپس گئے اور ان سے یہ بات بیان کر دی۔ سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بارے میں جو حکم دیں (وہی ہو گا)۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ پردہ فلاں حاجت مند لوگوں کو دے دیں۔“
امیرالمؤمنین سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایک دھاری دار ریشمی جوڑا بھیجا، میں نے وہ پہن لیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک پر غصہ کا اثر دیکھا تو میں نے اس کو پھاڑ کر اپنی (رشتہ دار) عورتوں میں تقسیم کر دیا۔
|