ہبہ کے بیان میں कुछ भेंट करने के बारे में عورت کا اپنے شوہر کی موجودگی میں خاوند کے سوا کسی اور کو کوئی چیز ہبہ کرنا اور لونڈی کا آزاد کرنا جائز ہے۔
ام المؤمنین میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انھوں نے اپنی ایک لونڈی کو آزاد کر دیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت نہیں لی پھر جب ان کی باری کا دن آیا جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لے جاتے تھے تو انھوں نے عرض کی کہ کیا آپ کو معلوم ہے کہ میں نے اپنی لونڈی کو آزاد کر دیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا واقعی تم آزاد کر چکی ہو؟“ انھوں نے عرض کی جی ہاں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم اس لونڈی کو اپنے ننھیال والوں کو دے دیتیں تو اس میں تم کو زیادہ ثواب حاصل ہوتا۔“
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر کا ارادہ فرماتے تو اپنی بیویوں کے درمیان قرعہ ڈالتے تھے، ان میں سے کسی کا نام نکل آتا تھا اس کو اپنے ساتھ لے جاتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان میں سے ہر بیوی کے لیے ایک دن رات مقرر کر دیتے تھے سوائے سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا کے کہ انھوں نے اپنا دن رات ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کو دے دیا تھا اور انھیں اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشنودی مطلوب تھی۔
|