ہبہ کے بیان میں कुछ भेंट करने के बारे में تحفہ قبول کرنا مسنون ہے۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ان کی خالہ ام حفید نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو پنیر، گھی اور ساہنا (ایک جانور) تحفہ میں بھیجا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پنیر اور گھی کھا لیا اور ساہنے کو نفرت کے ساتھ چھوڑ دیا۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ ”مگر وہ (ساہنا) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دسترخوان پر کھایا گیا۔ اگر وہ حرام ہوتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دسترخوان پر کس طرح کھایا جا سکتا تھا؟“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جب کوئی کھانے کی چیز لائی جاتی تھی تو اس کے بارے میں دریافت فرماتے تھے: ”یہ ہدیہ ہے یا صدقہ؟“ اگر کہا جاتا کہ یہ صدقہ ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے فرماتے: ”تم کھا لو“ اور خود نہ کھاتے اور اگر کہا جاتا کہ یہ ”ہدیہ“ ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اپنا ہاتھ بڑھاتے اور ان کے ساتھ خود بھی کھاتے۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گوشت لایا گیا اور بیان کیا گیا کہ یہ بریرہ (رضی اللہ عنہا) کو صدقہ میں ملا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ان کے لیے صدقہ ہے اور ہمارے لیے ہدیہ۔“
|