مساقات کا بیان पानी के बारे में حوض اور مشک کا مالک اس کے پانی کا زیادہ حقدار ہے (جو باقی رہ جائے وہ دوسروں کو دے)۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین آدمی ایسے ہوں گے جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن کلام نہ فرمائے گا اور نہ ان کی طرف نظر (رحمت) فرمائے گا (1) وہ شخص جس نے اپنے مال پر قسم کھائی کہ اس نے اس کی زیادہ رقم دی ہے اور وہ جھوٹا ہو (2) وہ شخص جس نے عصر کے بعد کسی مسلمان کا مال بٹورنے کے لیے جھوٹی قسم کھائی (3) وہ شخص جس کے پاس اپنی حاجت سے زیادہ پانی ہو مگر وہ لوگوں کو نہ دے تو اللہ (قیامت میں اس سے) فرمائے گا کہ آج میں تجھے اپنے فضل سے روکتا ہوں جس طرح تو لوگوں کو فاضل پانی سے روکتا تھا جس کو تو نے پیدا نہیں کیا تھا۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ (قیامت کے دن) اپنے حوض (کوثر) سے کچھ لوگوں کو اس طرح ہانک دوں گا جس طرح اجنبی اونٹ حوض سے ہانک دیے جاتے ہیں۔“
|