نماز کا قصر کا بیان नमाज़ को छोटा ( क़स्र ) करने के बारे में منیٰ میں نماز کو قصر کریں یا پوری پڑھیں؟ “ मिना में नमाज़ को ( क़स्र ) छोटा करें या पूरी पढ़ें ”
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں، میں نے منیٰ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر رضی اللہ عنہ و عمر رضی اللہ عنہ کے ہمراہ دو رکعت نماز پڑھی اور امیرالمؤمنین عثمان رضی اللہ عنہ کے ہمراہ بھی ان کے ابتدائی دور خلافت میں (دو ہی رکعت پڑھی) اس کے بعد انہوں نے پوری نماز شروع کر دی۔
سیدنا حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نہایت امن کی حالت میں مقام منیٰ میں ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی۔
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جب ان سے کہا گیا کہ امیرالمؤمنین عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے منیٰ میں ہم لوگوں کو چار رکعت نماز پڑھائی تو انہوں نے کہا کہ ((انا للہ وانا الیہ راجعون)) پھر انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ منیٰ میں دو رکعتیں پڑھیں اور امیرالمؤمنین سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ہمراہ منیٰ میں دو رکعتیں پڑھیں اور امیرالمؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے ساتھ منیٰ میں دو رکعتیں پڑھیں۔ اے کاش! بجائے ان چار رکعتوں کے میرے حصے میں وہی دو مقبول رکعتیں آتیں۔ (جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور امیرالمؤمنین ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما پڑھا کرتے تھے)۔
|