غسل کا بیان ग़ुस्ल के बारे में ایک صاع یا اس کے لگ بھگ پانی سے غسل کرنا۔ “ कगभग एक साअ पानी से नहाना ”
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل کی کیفیت پوچھی گئی تو انھوں نے ایک صاع کے قریب (پانی کا) برتن منگوایا اور (اس سے) غسل کیا اور اپنے سر پر پانی بہایا اور ام المؤمنین کے اور پوچھنے والے کے درمیان موٹا پردہ حائل تھا۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے ایک شخص نے غسل کے بارے میں پوچھا (کہ کس قدر پانی سے کیا جائے) تو انھوں نے کہا کہ ایک صاع (پانی) تجھے کافی ہے۔ ایک شخص بولا کہ مجھے کافی نہیں ہے تو جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ (ایک صاع پانی) اس شخص کو کافی ہو جاتا تھا جس کے بال تجھ سے زیادہ گھنے تھے اور تجھ سے بہتر بھی تھا (یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) پھر جابر رضی اللہ عنہ نے صرف ایک کپڑا پہن کر (نماز میں) ہماری امامت کی۔
|