نکاح کے مسائل निकाह करना بیوہ یا مطلقہ کی دوسرے نکاح کے لئے مرضی ضروری ہے “ विधवा और तलाक़ पा चुकी औरत की अनुमति दुसरे निखाह के लिए ज़रूरी है ”
سیدہ خنساء بنت خدام الانصاریہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ان کے والد نے ان (کی مرضی کے بغیر ان) کا نکاح کر دیا تھا اور وہ کنواری نہیں تھیں، انہوں نے اس نکاح کو ناپسند کیا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس نکاح کو مردود قرار دیا تھا۔، عبدالرحمن (بن القاسم) کی بیان کردہ حدیثیں مکمل ہویئں اور یہ آٹھ حدیثیں ہیں۔
تخریج الحدیث: «390- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 535/2، ح 1160، ك 28 ب 11 ح 25) التمهيد 318/19 , وقال: ”هٰذا حديث صحيح مجتمع عليٰ صحته“، الاستذكار: 1082، و أخرجه البخاري (5138) من حديث مالك به.»
|