باجماعت نماز کا بیان जमाअत के साथ नमाज़ पढ़ना باجماعت نماز کی فضیلت “ जमाअत से नमाज़ पढ़ने का सवाब ”
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جماعت والی نماز تمہارے اکیلے کی نماز سے پچیس (25) درجے افضل ہے۔“
تخریج الحدیث: «11- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 129/1 ح 287، ك 8 ب 1 ح 2) التمهيد 316/6، الاستذكار: 256 و أخرجه مسلم (649) من حديث مالك به ورواه البخاري (648) من حديث الزهري عن سعيد بن المسيب و أبى سلمة عن أبى هريره به نحو المعني مطولا صحيح قال: ابن شهاب الزهري: أخبرني سعيد بن المسيب ايبو سلمة بن عبدالرحمن أن أبا هريرة قال: إلخ»
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے درمیان رات اور دن کو فرشتے آتے جاتے رہتے ہیں اور فجر کی نماز اور عصر کی نماز میں اکٹھے ہوتے ہیں، پھر جنہوں نے تمہارے درمیان رات گزاری (ہوتی ہے صبح کو) اوپر چڑھ جاتے ہیں تو ان سے (اللہ تعالیٰ) پوچھتا ہے اور وہ ان سے زیادہ جانتا ہے! میرے بندوں کو تم کس حال پر چھوڑ کر آئے ہو؟ تو وہ کہتے ہیں: ہم انہیں اس حالت میں چھوڑ آئے ہیں کہ وہ نماز پڑھ رہے تھے اور جب ہم ان کے پاس گئے تھے تب بھی وہ نماز پڑھ رہے تھے۔“
تخریج الحدیث: «331- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 170/1 ح 412، ك 9 ب 24 ح 82) التمهيد 50/19، الاستذكار: 382، و أخرجه البخاري (555) ومسلم (632) من حديث مالك به.»
سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام حمران رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ مقاعد (بیٹھنے کی اونچی جگہ) پر بیٹھے تو مؤذن نے آ کر نماز عصر کی اطلاع دی، پھر آپ نے پانی منگوایا اور وضو کیا پھر فرمایا: اللہ کی قسم! میں تمہیں ایک حدیث سناتا ہوں، اگر کتاب اللہ کی ایک آیت نہ ہوتی تو میں تمہیں وہ کبھی نہ سناتا۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو آدمی اچھی طرح وضو کرتا ہے پھر نماز پڑھتا ہے تو اس نماز اور دوسری نماز کے درمیان (سرزد ہونے والے گناہ) معاف کر دیئے جاتے ہیں۔
امام مالک نے فرمایا: میرا خیال ہے کہ یہ آیت مراد ہے «وَأَقِمِ الصَّلَاةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِّنَ اللَّيْلِ ۚ إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ۚ ذَٰلِكَ ذِكْرَىٰ لِلذَّاكِرِينَ» [ھود: ١١٤] ”اور نماز قائم کرو دن کو دونوں کناروں میں اور رات کے ایک حصے میں، بے شک نیکیاں گناہوں کو ختم کر دیتی ہیں، یہ نصیحت ہے ان لوگوں کے لئے جو نصیحت حاصل کرتے ہیں۔“ تخریج الحدیث: «476- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 30/1، 31 ح 58، ك 2 ب 6 ح 29) التمهيد 210/22، 211، الاستذكار: 51، و أخرجه النسائي (90/1 ح 146) من حديث مالك به مختصرا»
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جماعت کے ساتھ نماز اکیلے کی نماز سے ستائیس گنا افضل ہے۔“
تخریج الحدیث: «197- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 129/1 ح 286، ك 8 ب 1 ح 1)، التمهيد 137/14، الاستذكار:255، و أخرجه البخاري (645) ومسلم (650) من حديث مالك به.»
|