سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
كتاب الأمثال عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: مثل اور کہاوت کا تذکرہ
Chapters on Parables
6. باب مِنْهُ
باب:۔۔۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 2869
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا قتيبة، حدثنا حماد بن يحيى الابح، عن ثابت البناني، عن انس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " مثل امتي مثل المطر لا يدرى اوله خير ام آخره "، قال: وفي الباب، عن عمار، وعبد الله بن عمرو، وابن عمر، قال ابو عيسى: وهذا حديث حسن غريب من هذا الوجه، قال: وروي عن عبد الرحمن بن مهدي، انه كان يثبت حماد بن يحيى الابح، وكان يقول هو من شيوخنا.(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ يَحْيَى الْأَبَحُّ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَثَلُ أُمَّتِي مَثَلُ الْمَطَرِ لَا يُدْرَى أَوَّلُهُ خَيْرٌ أَمْ آخِرُهُ "، قَالَ: وَفِي الْبَابِ، عَنْ عَمَّارٍ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، وَابْنِ عُمَرَ، قَالَ أَبُو عِيسَى: وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، قَالَ: وَرُوِي عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَهْدِيٍّ، أَنَّهُ كَانَ يُثَبِّتُ حَمَّادَ بْنَ يَحْيَى الْأَبَحَّ، وَكَانَ يَقُولُ هُوَ مِنْ شُيُوخِنَا.
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت کی مثال بارش کی ہے، نہیں کہا جا سکتا کہ اس کا اول بہتر ہے یا اس کا آخر ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے،
۲- اس باب میں عمار، عبداللہ بن عمرو اور ابن عمر رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،
۳- عبدالرحمٰن بن مہدی سے روایت ہے کہ وہ حماد بن یحییٰ الابح کی تائید و تصدیق کرتے تھے اور کہتے تھے کہ وہ ہمارے اساتذہ میں سے ہیں۔
فائدہ ۱؎: معلوم ہوا کہ امت کا ہر فرد بھلائی کے کاموں میں ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے، نہیں معلوم اس میں سے کس کو کب اور کس وقت دوسرے سے خیر و برکت پہنچ جائے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 391)، و مسند احمد (3/130، 143، 319) (حسن صحیح)»

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح، المشكاة (6277)، الصحيحة (2286)

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.