كتاب صفة جهنم عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: جہنم اور اس کی ہولناکیوں کا تذکرہ 2. باب مَا جَاءَ فِي صِفَةِ قَعْرِ جَهَنَّمَ باب: جہنم کی گہرائی کا بیان۔
حسن بصری کہتے ہیں کہ عتبہ بن غزوان رضی الله عنہ نے ہمارے اس بصرہ کے منبر پر بیان کیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر ایک بڑا بھاری پتھر جہنم کے کنارہ سے ڈالا جائے تو وہ ستر برس تک اس میں گرتا جائے گا پھر بھی اس کی تہہ تک نہیں پہنچے گا۔ عتبہ کہتے ہیں: عمر رضی الله عنہ کہا کرتے تھے: جہنم کو کثرت سے یاد کرو، اس لیے کہ اس کی گرمی بہت سخت ہے۔ اس کی گہرائی بہت زیادہ ہے اور اس کے آنکس (آنکڑے) لوہے کے ہیں۔
ہم عتبہ بن غزوان سے حسن بصری کا سماع نہیں جانتے ہیں، عمر رضی الله عنہ کے عہد خلافت میں عتبہ بن غزوان رضی الله عنہ بصرہ آئے تھے، اور حسن بصری کی ولادت اس وقت ہوئی جب عمر رضی الله عنہ کے عہد خلافت کے دو سال باقی تھے۔ تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الزہد 1 (2967)، سنن ابن ماجہ/الزہد 12 (4156) (مختصراً جداً) (تحفة الأشراف: 9757)، و مسند احمد (4/174)، (5/61) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (1612)
ابو سعید خدری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” «صعود» جہنم کا ایک پہاڑ ہے، اس پر کافر ستر سال میں چڑھے گا اور اتنے ہی سال میں نیچے گرے گا اور یہ عذاب اسے ہمیشہ ہوتا رہے گا“۔
یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف ابن لہیعہ کی روایت سے مرفوع جانتے ہیں۔ تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 4063) (ضعیف) (سند میں دراج ابوالسمح ضعیف راوی ہیں)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (5677) // ضعيف الجامع الصغير (3552) وسيأتي (657 / 3561) //
|