كتاب القدر عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: تقدیر کے احکام و مسائل 13. باب مَا جَاءَ فِي الْقَدَرِيَّةِ باب: فرقئہ قدریہ کا بیان۔
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت کے دو قسم کے لوگوں کے لیے اسلام میں کوئی حصہ نہیں ہے: (۱) مرجئہ (۲) قدریہ“ ۱؎۔
۱- یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے، ۲- اس باب میں عمر، ابن عمر اور رافع بن خدیج رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔ تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/المدقدمة 9 (73) (تحفة الأشراف: 6222) (ضعیف) (سند میں ”نزار بن حیان اسدی“ ضعیف ہیں)»
وضاحت: ۱؎: مرجئہ: باطل اور گمراہ فرقوں میں سے ایک فرقہ ہے جو یہ اعتقاد رکھتا ہے کہ بندہ کو اپنے افعال کے سلسلہ میں کچھ بھی اختیار حاصل نہیں، جمادات کی طرح وہ مجبور محض ہے ان کا یہ بھی عقیدہ ہے کہ جس طرح کفر کے ساتھ اطاعت و فرمانبرداری کچھ بھی مفید نہیں اسی طرح ایمان کے ساتھ معصیت ذرہ برابر نقصان دہ نہیں۔ قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (105)، الظلال (334 و 335) // يعني كتاب " السنة " لابن أبي عاصم طبع المكتب الإسلامي، وضعيف الجامع الصغير (3498) //
اس سند سے بھی عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (تحفة الأشراف: 6132) (ضعیف) (سند میں ”سلام بن ابی عمرہ“ ضعیف ہیں)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (105)، الظلال (334 و 335) // يعني كتاب " السنة " لابن أبي عاصم طبع المكتب الإسلامي، وضعيف الجامع الصغير (3498) //
اس سند بھی ابن عباس رضی الله عنہما سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم 2149 (ضعیف)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (105)، الظلال (334 و 335) // يعني كتاب " السنة " لابن أبي عاصم طبع المكتب الإسلامي، وضعيف الجامع الصغير (3498) //
|