كتاب الفرع والعتيرة کتاب: فرع و عتیرہ کے احکام و مسائل 3. بَابُ: تَفْسِيرِ الْفَرَعِ باب: فرع کی تفسیر۔
نبیشہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو پکار کر کہا: ہم لوگ عتیرہ ذبح کرتے تھے۔ یعنی زمانہ جاہلیت میں رجب کے مہینے میں، تو اب آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”جس مہینہ میں چاہو اسے ذبح کرو، اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرو اور لوگوں کو کھلاؤ“، اس نے کہا: ہم لوگ عہد جاہلیت میں فرع ذبح کرتے تھے؟ آپ نے فرمایا: ”ہر چرنے والے جانور میں فرع ہے یہاں تک کہ جب وہ مکمل (جانور) ہو جائے تو تم اسے ذبح کرو اور اس کا گوشت صدقہ کرو، یہی چیز بہتر ہے“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4233 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
نبیشہ ہذلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسول! ہم لوگ زمانہ جاہلیت میں عتیرہ ذبح کرتے تھے، تو اب آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے جس مہینے میں چاہو ذبح کرو، اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرو اور لوگوں کو کھلاؤ“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4233 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابورزین لقیط بن عامر عقیلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم لوگ جاہلیت میں رجب کے مہینے میں کچھ جانور ذبح کیا کرتے تھے، ہم خود کھاتے تھے اور جو ہمارے پاس آتا اسے بھی کھلاتے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس میں کوئی حرج نہیں“۔ وکیع بن عدس کہتے ہیں: چنانچہ میں اسے نہیں چھوڑتا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 11178)، مسند احمد (4/13)، سنن الدارمی/الأضاحي 8 (2008) (صحیح لغیرہ)»
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
|