سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
كتاب الفرع والعتيرة
کتاب: فرع و عتیرہ کے احکام و مسائل
The Book of al-Fara' and al-'Atirah
3. بَابُ: تَفْسِيرِ الْفَرَعِ
باب: فرع کی تفسیر۔
Chapter: The Explanation Of Fara'
حدیث نمبر: 4236
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا ابو الاشعث احمد بن المقدام، قال: حدثنا يزيد وهو ابن زريع، قال: انبانا خالد، عن ابي المليح، عن نبيشة، قال: نادى النبي صلى الله عليه وسلم رجل , فقال: إنا كنا نعتر عتيرة يعني في الجاهلية في رجب فما تامرنا؟ قال:" اذبحوها في اي شهر كان , وبروا الله عز وجل واطعموا". قال: إنا كنا نفرع فرعا في الجاهلية، قال:" في كل سائمة فرع حتى إذا استحمل ذبحته وتصدقت بلحمه، فإن ذلك هو خير".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْأَشْعَثِ أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا خَالِدٌ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ نُبَيْشَةَ، قَالَ: نَادَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ , فَقَالَ: إِنَّا كُنَّا نَعْتِرُ عَتِيرَةً يَعْنِي فِي الْجَاهِلِيَّةِ فِي رَجَبٍ فَمَا تَأْمُرُنَا؟ قَالَ:" اذْبَحُوهَا فِي أَيِّ شَهْرٍ كَانَ , وَبَرُّوا اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَأَطْعِمُوا". قَالَ: إِنَّا كُنَّا نُفْرِعُ فَرَعًا فِي الْجَاهِلِيَّةِ، قَالَ:" فِي كُلِّ سَائِمَةٍ فَرَعٌ حَتَّى إِذَا اسْتَحْمَلَ ذَبَحْتَهُ وَتَصَدَّقْتَ بِلَحْمِهِ، فَإِنَّ ذَلِكَ هُوَ خَيْرٌ".
نبیشہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو پکار کر کہا: ہم لوگ عتیرہ ذبح کرتے تھے۔ یعنی زمانہ جاہلیت میں رجب کے مہینے میں، تو اب آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: جس مہینہ میں چاہو اسے ذبح کرو، اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرو اور لوگوں کو کھلاؤ، اس نے کہا: ہم لوگ عہد جاہلیت میں فرع ذبح کرتے تھے؟ آپ نے فرمایا: ہر چرنے والے جانور میں فرع ہے یہاں تک کہ جب وہ مکمل (جانور) ہو جائے تو تم اسے ذبح کرو اور اس کا گوشت صدقہ کرو، یہی چیز بہتر ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4233 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4237
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا يعقوب بن إبراهيم، عن ابن علية، عن خالد، قال: حدثني ابو قلابة، عن ابي المليح، فلقيت: ابا المليح , فسالته؟ فحدثني عن نبيشة الهذلي , قال: قال رجل: يا رسول الله، إنا كنا نعتر عتيرة في الجاهلية , فما تامرنا؟ قال:" اذبحوا لله عز وجل في اي شهر ما كان , وبروا الله عز وجل واطعموا".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ، عَنْ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، فَلَقِيتُ: أَبَا الْمَلِيحِ , فَسَأَلْتُهُ؟ فَحَدَّثَنِي عَنْ نُبَيْشَةَ الْهُذَلِيِّ , قَالَ: قَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا كُنَّا نَعْتِرُ عَتِيرَةً فِي الْجَاهِلِيَّةِ , فَمَا تَأْمُرُنَا؟ قَالَ:" اذْبَحُوا لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فِي أَيِّ شَهْرٍ مَا كَانَ , وَبَرُّوا اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَأَطْعِمُوا".
نبیشہ ہذلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسول! ہم لوگ زمانہ جاہلیت میں عتیرہ ذبح کرتے تھے، تو اب آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے جس مہینے میں چاہو ذبح کرو، اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرو اور لوگوں کو کھلاؤ۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4233 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4238
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمرو بن علي، قال: حدثنا عبد الرحمن، قال: حدثنا ابو عوانة، عن يعلى بن عطاء، عن وكيع بن عدس، عن عمه ابي رزين لقيط بن عامر العقيلي، قال: قلت: يا رسول الله، إنا كنا نذبح ذبائح في الجاهلية في رجب فناكل ونطعم من جاءنا؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا باس به". قال وكيع بن عدس: فلا ادعه.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ يَعْلَى بْنِ عَطَاءٍ، عَنْ وَكِيعِ بْنِ عُدُسٍ، عَنْ عَمِّهِ أَبِي رَزِينٍ لَقِيطِ بْنِ عَامِرٍ الْعُقَيْلِيِّ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا كُنَّا نَذْبَحُ ذَبَائِحَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فِي رَجَبٍ فَنَأْكُلُ وَنُطْعِمُ مَنْ جَاءَنَا؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا بَأْسَ بِهِ". قَالَ وَكِيعُ بْنُ عُدُسٍ: فَلَا أَدَعُهُ.
ابورزین لقیط بن عامر عقیلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم لوگ جاہلیت میں رجب کے مہینے میں کچھ جانور ذبح کیا کرتے تھے، ہم خود کھاتے تھے اور جو ہمارے پاس آتا اسے بھی کھلاتے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس میں کوئی حرج نہیں۔ وکیع بن عدس کہتے ہیں: چنانچہ میں اسے نہیں چھوڑتا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 11178)، مسند احمد (4/13)، سنن الدارمی/الأضاحي 8 (2008) (صحیح لغیرہ)»

قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.