سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: مسنون ادعیہ و اذکار
Chapters on Supplication
37. باب مَا يَقُولُ الْعَبْدُ إِذَا مَرِضَ
37. باب: آدمی جب بیمار ہو تو کیا دعا پڑھے؟
Chapter: ….
حدیث نمبر: 3430
Save to word اعراب
(قدسي) حدثنا حدثنا سفيان بن وكيع، حدثنا إسماعيل بن محمد بن جحادة، حدثنا عبد الجبار بن عباس، عن ابي إسحاق، عن الاغر ابي مسلم، قال: اشهد على ابي سعيد، وابي هريرة انهما شهدا على النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال: " من قال: لا إله إلا الله والله اكبر، صدقه ربه، فقال: لا إله إلا انا وانا اكبر، وإذا قال: لا إله إلا الله وحده، قال: يقول الله: لا إله إلا انا وحدي، وإذا قال: لا إله إلا الله وحده لا شريك له، قال الله: لا إله إلا انا وحدي لا شريك لي، وإذا قال: لا إله إلا الله له الملك وله الحمد، قال الله: لا إله إلا انا لي الملك ولي الحمد، وإذا قال: لا إله إلا الله ولا حول ولا قوة إلا بالله، قال الله: لا إله إلا انا ولا حول ولا قوة إلا بي، وكان يقول: من قالها في مرضه ثم مات لم تطعمه النار ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب،(قدسي) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جُحَادَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ عَبَّاسٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنِ الْأَغَرِّ أَبِي مُسْلِمٍ، قَالَ: أَشْهَدُ عَلَى أَبِي سَعِيدٍ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُمَا شَهِدَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " مَنْ قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ، صَدَّقَهُ رَبُّهُ، فَقَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا وَأَنَا أَكْبَرُ، وَإِذَا قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ، قَالَ: يَقُولُ اللَّهُ: لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا وَحْدِي، وَإِذَا قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، قَالَ اللَّهُ: لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا وَحْدِي لَا شَرِيكَ لِي، وَإِذَا قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ، قَالَ اللَّهُ: لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا لِيَ الْمُلْكُ وَلِيَ الْحَمْدُ، وَإِذَا قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ، قَالَ اللهُ: لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِي، وَكَانَ يَقُولُ: مَنْ قَالَهَا فِي مَرَضِهِ ثُمَّ مَاتَ لَمْ تَطْعَمْهُ النَّارُ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ،
ابومسلم خولانی کہتے ہیں کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ ابو سعید خدری اور ابوہریرہ رضی الله عنہما نے گواہی دی کہ ان دونوں کی موجودگی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو «لا إله إلا الله والله أكبر» اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، کہتا ہے تو اس کا رب اس کی تصدیق کرتا ہے اور کہتا ہے: (ہاں) میرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے، میں ہی سب سے بڑا ہوں، اور جب: «لا إله إلا الله وحده» اللہ واحد کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے، کہتا ہے، تو آپ نے فرمایا: اللہ کہتا ہے (ہاں) مجھ تنہا کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اور جب کہتا ہے: «لا إله إلا الله وحده لا شريك له» اللہ واحد کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اس کا کوئی شریک و ساجھی نہیں، تو اللہ کہتا ہے، (ہاں) مجھ تنہا کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اور میرا کوئی شریک نہیں ہے، اور جب کہتا ہے: «لا إله إلا الله له الملك» اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اسی کے لیے بادشاہت ہے اور اسی کے لیے حمد ہے، تو اللہ کہتا ہے: کوئی معبود برحق نہیں مگر میں، میرے لیے ہی بادشاہت ہے اور میرے لیے ہی حمد ہے، اور جب کہتا ہے: «لا إله إلا الله ولا حول ولا قوة إلا بالله» اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے، اور گناہ سے بچنے اور بھلے کام کرنے کی طاقت نہیں ہے، مگر اللہ تعالیٰ کی توفیق سے، تو اللہ کہتا ہے: (ہاں) میرے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور گناہوں سے بچنے اور بھلے کام کرنے کی قوت نہیں ہے مگر میری توفیق سے، اور آپ فرماتے تھے: جو ان کلمات کو اپنی بیماری میں کہے، اور مر جائے تو آگ اسے نہ کھائے گی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن النسائی/عمل الیوم واللیلة 17 (30، 31)، 13 (348)، سنن ابن ماجہ/الأدب 54 (3794) (تحفة الأشراف: 3966، 12172) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3794)

قال الشيخ زبير على زئي: (3430) إسناده ضعيف /جه 3794
أبو إسحاق مدلس وعنعن (تقدم: 107) ورواه النسائي فى الكبري (986) من حديث شعبة عن أبى إسحاق به مختصراً موقوفاً وسنده حسن وله حكم الرفع

   جامع الترمذي3430من قال لا إله إلا الله والله أكبر صدقه ربه فقال لا إله إلا أنا وأنا أكبر وإذا قال لا إله إلا الله وحده قال الله لا إله إلا أنا وحدي وإذا قال لا إله إلا الله وحده لا شريك له قال الله لا إله إلا أنا وحدي لا شريك لي وإذا قال لا إله إلا الله له الملك وله الحم
   سنن ابن ماجه3794إذا قال العبد لا إله إلا الله والله أكبر قال يقول الله صدق عبدي لا إله إلا أنا وأنا أكبر وإذا قال العبد لا إله إلا الله وحده قال صدق عبدي لا إله إلا أنا وحدي وإذا قال لا إله إلا الله لا شريك له قال صدق عبدي لا إله إلا أنا ولا شريك لي وإذا قال لا إله إلا ا
   المعجم الصغير للطبراني3400 من قال عند موته : لا إله إلا الله ، والله أكبر ، ولا حول ولا قوة إلا بالله ، لم تطعمه النار أبدا

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 3430 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3430  
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے،
اللہ سب سے بڑا ہے۔

2؎:
اللہ واحد کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے۔

3؎:
اللہ واحد کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اس کا کوئی شریک وساجھی نہیں۔

4؎:
اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں،
اسی کے لیے بادشاہت ہے اور اسی کے لیے حمد ہے۔

5؎:
اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے،
اور گناہ سے بچنے اور بھلے کام کرنے کی طاقت نہیں ہے،
مگر اللہ تعالیٰ کی توفیق سے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3430   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3794  
´لا الہٰ الا اللہ کی فضیلت۔`
اغر ابومسلم سے روایت ہے اور انہوں نے شہادت دی کہ ابوہریرہ اور ابوسعید رضی اللہ عنہما دونوں نے گواہی دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب بندہ «لا إله إلا الله والله أكبر» یعنی اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور اللہ ہی سب سے بڑا ہے، کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرے بندے نے سچ کہا، میرے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اور میں ہی سب سے بڑا ہوں، اور جب بندہ «لا إله إلا الله وحده» یعنی صرف تنہا اللہ ہی عبادت کے لائق ہے، کہتا ہے، تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: میرے بندے نے سچ کہا، میرے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں، میں ہی اکیلا معبود برحق ہوں، ا۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3794]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
 
(1)
  مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرارد یا ہے اور مزید لکھا ہے کہ مذکورہ روایت موقوفاً صحیح ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے مرفوعاً صحیح قرار دیا ہے اور انہی کی رائے اقرب الی الصواب معلوم ہوتی ہے۔
واللہ أعلم۔
لہٰذا مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد کی بنا قابل عمل اور قابل حجت ہے۔
مزید تفصیل کے لیے دیکھئے:
(الصحيحة: 3/ 378، 379 رقم: 1390)

(2) (لااله الاالله)
سب سے بڑی حقیقت ہے اور مذکورہ بالا اذکار اس حقیقت کا اعتراف ہیں، اس لیے اللہ تعالیٰ بھی ان کی تصدیق فرماتا ہے۔

(3)
اللہ کے تصدیق فرمانے سے ان اذکار کی عظمت ظاہر ہوتی ہے، اس لیے ان کا ثواب بھی بہت زیادہ ہوگا۔

(4)
اگر حادثاتی موت کی صورت میں زبان سے (لا اله الله)
کہنے کا موقع نہ ملا تو دل کا یقین و اعتقاد مغفرت کا باعث ہوگا، ان شاء اللہ۔
کیونکہ احادیث میں حادثاتی موت کی مختلف صورتوں کو شہادت کی موت قرار دیا گیا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3794   

حدیث نمبر: 3430M
Save to word اعراب
(قدسي) وقد رواه شعبة، عن ابي إسحاق، عن الاغر ابي مسلم، عن ابي هريرة. حدثنا بذلك محمد بن بشار، حدثنا محمد بن جعفر، عن شعبة بهذا.(قدسي) وَقَدْ رَوَاهُ شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنِ الْأَغَرِّ أَبِي مُسْلِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ. حَدَّثَنَا بِذَلِكَ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا.
اس سند سے شعبہ نے ابواسحاق سے، ابواسحاق نے اغر ابو مسلم سے، اور ابو مسلم نے ابوہریرہ اور ابو سعید خدری سے اس حدیث کے مانند ہم معنی حدیث روایت کی، اور شعبہ نے اسے مرفوع نہیں کیا۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3794)


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.