سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: اسلامی اخلاق و آداب
Chapters on Manners
28. باب مَا جَاءَ فِي نَظْرَةِ الْمُفَاجَأَةِ
28. باب: (غیر محرم پر) اچانک نظر پڑ جانے کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 2777
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن حجر، اخبرنا شريك، عن ابي ربيعة، عن ابن بريدة، عن ابيه، رفعه قال: " يا علي، لا تتبع النظرة النظرة فإن لك الاولى وليست لك الآخرة "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب، لا نعرفه إلا من حديث شريك.(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ، عَنْ أَبِي رَبِيعَةَ، عَنِ ابْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، رَفَعَهُ قَالَ: " يَا عَلِيُّ، لَا تُتْبِعِ النَّظْرَةَ النَّظْرَةَ فَإِنَّ لَكَ الْأُولَى وَلَيْسَتْ لَكَ الْآخِرَةُ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ، لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ شَرِيكٍ.
بریدہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: علی! نظر کے بعد نظر نہ اٹھاؤ، کیونکہ تمہارے لیے پہلی نظر (معاف) ہے اور دوسری (معاف) نہیں ہے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اسے صرف شریک کی روایت سے جانتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ النکاح 44 (2149) (تحفة الأشراف: 2007) (حسن)»

وضاحت:
۱؎: یعنی اگر اچانک پہلی مرتبہ تمہاری نگاہ کسی پر پڑ گئی تو یہ معاف ہے، لیکن تمہارا دوبارہ دیکھنا قابل گرفت ہو گا (اور پہلی والی بھی فوراً ہٹا لینی ہو گی)۔

قال الشيخ الألباني: حسن الحجاب (34)، صحيح أبي داود (1865)

قال الشيخ زبير على زئي: (2777) إسناده ضعيف / د 2149

   جامع الترمذي2777عامر بن الحصيبلا تتبع النظرة النظرة فإن لك الأولى وليست لك الآخرة
   سنن أبي داود2149عامر بن الحصيبلا تتبع النظرة النظرة فإن لك الأولى وليست لك الآخرة
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 2777 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2777  
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی اگر اچانک پہلی مرتبہ تمہاری نگاہ کسی پر پڑ گئی تو یہ معاف ہے،
لیکن تمہارا دوبارہ دیکھنا قابل گرفت ہو گا۔
(اور پہلی والی بھی فوراً ہٹا لینی ہو گی)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2777   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.