فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3337
´نکاحِ شغار (یعنی بیٹی یا بہن کے مہر کے بدلے دوسرے کی بہن یا بیٹی سے شادی کرنے کی ممانعت) کا بیان۔`
عمران بن حصین رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”اسلام میں نہ «جلب» ہے نہ «جنب» ہے اور نہ ہی «شغار» ہے، اور جس کسی نے کسی طرح کا لوٹ کھسوٹ کیا وہ ہم میں سے نہیں ہے ۱؎۔“ [سنن نسائي/كتاب النكاح/حدیث: 3337]
اردو حاشہ:
(1) جَلبَ اور جَنَبَ دواصلاحات ہیں جو زکاۃ میں بھی استعمال ہوتی ہیں اور گھوڑ دوڑ میں بھی۔ زکاۃ میں جلب یہ ہے کہ زکاۃ والا لوگوں کو مجبور کرے کہ اپنے زکاۃ والے جانور میرے دفتر یا مرکز میں لاؤ تاکہ میں ان کا حساب لگا کر زکاۃ وصول کروں۔ اور جنب یہ ہے کہ زکاۃ لینے والا لوگوں کے ہاں آئے تو وہ اپنے جانور ادھر ادھر چرنے کے لیے بھی دیں اور انہیں قصداً بکھیر دیں۔ یہ دونوں صورتیں منع ہیں کیونکہ پہلی صورت میں عوام الناس اور دوسری صورت میں زکاۃ لینے والے افسر کو ناحق تکلیف ہوگی۔ بلکہ صحیح صورت یہ ہے کہ زکاۃ لینے والا جانوروں کے پانی اور رہائش کی جگہ پر جا کر ان کا حساب لگا کر زکاۃ وصول کرے اور جانوروں والے اس دن جانوروں کو ان کے باڑوں میں رکھیں تاکہ فریقین میں سے کوئی بھی تنگ نہ ہو۔ گھوڑ دور میں جلب یہ ہے کہ گھوڑ سوار راستے میں کسی آدمی کو مقرر کرے کہ جب میرا گھوڑا تیرے پاس سے گزرے تو اسے ڈرا دینا تاکہ یہ مزید تیز ہوجائے اور دوڑ جیت لے۔ جنب یہ ہے کہ اپنے گھوڑے کے ساتھ ایک خالی گھوڑا بھی لے جاؤ تاکہ دوڑ کے دوران میں اگر ایک گھوڑا سست پڑجائے تو دوسرے تازہ دم گھوڑے پر سوار ہو جائے تاکہ دوڑ جیت سکے۔ چونکہ ان دونوں صورتوں (جلب اور جنب) میں دھوکا اور فراڈ ہے‘ لہٰذا گھوڑ دوڑ میں ان سے روک دیا گیا۔
(2) ”شغار جائز نہیں“ یعنی ایسا نکاح (راجح مسلک کے مطابق) منعقد ہی نہیں ہوتا بلکہ یہ عقد فاسد ہے۔ اسے توڑنا ضروری ہے۔
(3) ”ہم میں سے نہیں“ یعنی اس مسئلے میں اہل ایمان اور اہل اسلام کے طریقے پر نہیں۔ یہ مطلب نہیں ہے کہ اب وہ بالکل مسلمان ہی نہیں رہا۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3337
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3620
´جلب کا بیان۔`
عمران بن حصین رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام میں نہ تو جلب ہے اور نہ جنب ہے اور نہ ہی شغار ہے اور جس نے لوٹ کھسوٹ کی وہ ہم میں سے نہیں ہے“ ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الخيل/حدیث: 3620]
اردو حاشہ:
جلب اور جبب کی تفصیل کے لیے دیکھیے‘ حدیث:3337۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3620