(مرفوع) اخبرني عمرو بن عثمان بن سعيد بن كثير، قال: حدثنا بقية بن الوليد، قال: حدثني شعبة، قال: حدثني حميد الطويل، عن انس بن مالك، قال: سابق رسول الله صلى الله عليه وسلم اعرابي فسبقه، فكان اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم وجدوا في انفسهم من ذلك، فقيل له في ذلك، فقال:" حق على الله ان لا يرفع شيء نفسه في الدنيا إلا وضعه الله". (مرفوع) أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ كَثِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ، قَالَ: حَدَّثَنِي شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: سَابَقَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْرَابِيٌّ فَسَبَقَهُ، فَكَأَنَّ أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَدُوا فِي أَنْفُسِهِمْ مِنْ ذَلِكَ، فَقِيلَ لَهُ فِي ذَلِكَ، فَقَالَ:" حَقٌّ عَلَى اللَّهِ أَنْ لَا يَرْفَعَ شَيْءٌ نَفْسَهُ فِي الدُّنْيَا إِلَّا وَضَعَهُ اللَّهُ".
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی (دیہاتی) نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے (اونٹنی کی) دوڑ کا مقابلہ کیا تو وہ آگے نکل گیا، اس سے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم کو ملال ہوا اور آپ سے ان کے اس چیز (رنج و ملال) کا ذکر کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو بھی اپنے آپ کو دنیا میں بہت بڑا سمجھنے لگے اللہ کا حق اور اس کی ایک طرح کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اسے نیچا کر دے تاکہ اس کا غرور ٹوٹ جائے“۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3622
اردو حاشہ: (1) اس حدیث کا جنب سے کوئی تعلق نہیں‘ البتہ اصل سے تعلق ہے کہ اونٹ دوڑ کروائی جاسکتی ہے۔ اس حدیث کا تفصیل حدیث: 3618 میں گزرچکی ہے۔ (2)”اونچا کرے گی“ یعنی اپنے آپ کو اونچا سمجھے گی۔ ظاہر ہے جانوروں میں بھی یہ احساس تو موجود ہے۔ تبھی وہ مقابلے میں آگے بڑھنے کی جان توڑ کوشش کرتے ہیں۔ اس طرح وہ اپنے آپ کو اونچا بھی کرتے ہیں‘ لہٰذا کوئی اعتراض نہیں۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3622