مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث782
اردو حاشہ: (1) اس میں ان لوگوں کے لیے نماز باجماعت کی ترغیب ہے جن کی رہائش مسجد سے دور ہو۔
(2) نیکی کے کاموں میں اگر کچھ مشقت اور مشکل پیش آئے تو اس سے گھبرانا نہیں چاہیے۔ کیونکہ مشقت برداشت کرنے والے کو ثواب بھی زیادہ حاصل ہوگا۔
(3) اپنے آپکوخواہ مخواہ مشقت میں ڈالنا شریعت میں مطلوب نہیں تاہم شریعت کی آسانی کے نام سے بے عملی اور سستی کا رویہ اختیار کرنا بھی درست نہیں۔ افراط و تفریط سے بچ کر اعتدال کے راستے پر قائم رہنا چاہیے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 782
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 556
´نماز کے لیے مسجد چل کر جانے کی فضیلت کا بیان۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو مسجد سے جتنا دور ہو گا اتنا ہی اس کا ثواب زیادہ ہو گا۔“[سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 556]
556۔ اردو حاشیہ: جو شخص جس قدر زیادہ قدم چل کر جائے گا اور مشقت برداشت کرے گا، اس کو اسی قدر ثواب بھی زیادہ ہو گا۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 556