صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: مشروبات کے بیان میں
The Book of Drinks
24. بَابُ الشُّرْبِ مِنْ فَمِ السِّقَاءِ:
24. باب: مشک کے منہ سے منہ لگا کر پانی پینا۔
(24) Chapter. To drink water from the mouth of a water-skin.
حدیث نمبر: 5627
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا علي بن عبد الله، حدثنا سفيان، حدثنا ايوب، قال لنا عكرمة: الا اخبركم باشياء قصار، حدثنا بها ابو هريرة،" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الشرب من فم القربة او السقاء، وان يمنع جاره ان يغرز خشبه في داره".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، قَالَ لَنَا عِكْرِمَةُ: أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِأَشْيَاءَ قِصَارٍ، حَدَّثَنَا بِهَا أَبُو هُرَيْرَةَ،" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الشُّرْبِ مِنْ فَمِ الْقِرْبَةِ أَوِ السِّقَاءِ، وَأَنْ يَمْنَعَ جَارَهُ أَنْ يَغْرِزَ خَشَبَهُ فِي دَارِهِ".
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، کہا ہم سے ایوب نے بیان کیا کہ ہم سے عکرمہ نے کہا، تمہیں میں چند چھوٹی چھوٹی باتیں نہ بتا دوں جنہیں ہم سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشک کے منہ سے منہ لگا کر پانی پینے کی ممانعت کی تھی اور (اس سے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا تھا کہ) کوئی شخص اپنے پڑوس کو اپنی دیوار میں کھونٹی وغیرہ گاڑنے سے روکے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle forbade drinking directly from the mouth of a water skin or other leather containers. and forbade preventing one's neighbor from fixing a peg in (the wall of) one's house.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 69, Number 531


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري5627عبد الرحمن بن صخرعن الشرب من فم القربة وأن يمنع جاره أن يغرز خشبه في داره
   صحيح البخاري5628عبد الرحمن بن صخرنهى النبي أن يشرب من في السقاء
   سنن ابن ماجه3420عبد الرحمن بن صخرعن الشرب من في السقاء

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 5627 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5627  
حدیث حاشیہ:
ہمارے زمانے میں مسلمانوں کو کیا ہو گیا ہے کہ ایسی ایسی چھوٹی چھوٹی باتوں پر بھی لڑ جھگڑ کر عدالت تک نوبت لے جاتے اور دنیا و دین برباد کرتے ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5627   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.