سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: حدود کے احکام و مسائل
The Chapters on Legal Punishments
27. بَابُ : لاَ يُقْطَعُ فِي ثَمَرٍ وَلاَ كَثَرٍ
27. باب: پھل اور کھجور کے گابھے کی چوری میں ہاتھ نہ کاٹا جائے گا۔
Chapter: : The Hand Is Not To Be Cut Off For (Stealing) Produce Or The Spadix (Marrow) of Palm Tree
حدیث نمبر: 2594
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا سعد بن سعيد المقبري ، عن اخيه ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا قطع في ثمر ولا كثر".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ ، عَنْ أَخِيهِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھل اور کھجور کا گابھا چرانے سے ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12967، ومصباح الزجاجة: 918) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں عبداللہ بن سعید المقبری ضعیف ہیں، لیکن سابقہ رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کی حدیث سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: الإرواء: 8؍ 73)

قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن ابن ماجه2594عبد الرحمن بن صخرلا قطع في ثمر ولا كثر

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 2594 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2594  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
پھل سے مراد درخت پر لگا ہوا پھل ہے۔
اگر کوئی شخص درخت پر سے پھل اتار کرکھا لے تو اس کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا ہاں معمولی مار پیٹ ہو سکتی ہے یا معاف کیا جا سکتا ہے۔ (2)
گودے سے مراد نرم حصہ ہے جوکجھور کے درخت کے اندر پایا جاتا ہے۔
اہل عرب اسے کھاتے ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2594   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.