سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: حدود کے احکام و مسائل
The Chapters on Legal Punishments
26. بَابُ : الْخَائِنِ وَالْمُنْتَهِبِ وَالْمُخْتَلِسِ
26. باب: خائن، لٹیرے اور چھین کر بھاگنے والوں کا حکم۔
Chapter: Those Who Betray Trusts, Robbers and
حدیث نمبر: 2592
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا محمد بن عاصم بن جعفر المصري ، حدثنا المفضل بن فضالة ، عن يونس بن يزيد ، عن ابن شهاب ، عن إبراهيم بن عبد الرحمن بن عوف ، عن ابيه ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" ليس على المختلس قطع".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَاصِمِ بْنِ جَعْفَرٍ الْمِصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَةَ ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" لَيْسَ عَلَى الْمُخْتَلِسِ قَطْعٌ".
عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چھین کر بھاگنے والے کی سزا ہاتھ کاٹنا نہیں ہے ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: جیب کترے کا ہاتھ کاٹا جائے گا، کیونکہ چوری کی تعریف اس پر صادق آتی ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 9715، ومصباح الزجاجة: 917) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن ابن ماجه2592عبد الرحمن بن عوفليس على المختلس قطع

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 2592 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2592  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
خیانت کا مطلب ہے مالک کی بظاہر خیرخواہی کا اظہار کرتے ہوئے اس کا مال خفیہ طور پر لے لینا۔
چھیننے کا مطلب ہے کسی سے کوئی چیز زبردستی لینا۔
اچکنے کا مطلب ہے کسی کی غفلت کا فائدہ اٹھا کر اچانک چھین لینا۔

(2)
ہاتھ کاٹنے کی سزا چوری کے جرم میں دی جاتی ہے۔
مذکورہ جرائم چونکہ چوری میں شامل نہیں اس لیے ان کی سزا میں ہاتھ نہیں کاٹا جاتا۔

(3)
ہاتھ نہ کاٹنے کا مطلب مجرم کو معاف کرنا نہیں بلکہ اسے کوئی دوسری مناسب سزا دینا مراد ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2592   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.