سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل
The Chapters Regarding Zakat
28. بَابُ : فَضْلِ الصَّدَقَةِ
28. باب: صدقہ و خیرات کی فضیلت کا بیان۔
Chapter: The virtue of charity
حدیث نمبر: 1844
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعلي بن محمد ، قالا: حدثنا وكيع ، عن ابن عون ، عن حفصة بنت سيرين ، عن الرباب ام الرائح بنت صليع ، عن سلمان بن عامر الضبي ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" الصدقة على المسكين صدقة، وهي على ذي القرابة اثنتان صدقة، وصلة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ ، عَنِ الرَّبَابِ أُمِّ الرَّائِحِ بِنْتِ صُلَيْعٍ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الصَّدَقَةُ عَلَى الْمِسْكِينِ صَدَقَةٌ، وَهِي عَلَى ذِي الْقَرَابَةِ اثْنَتَانِ صَدَقَةٌ، وَصِلَةٌ".
سلمان بن عامر ضبی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسکین و فقیر کو صدقہ دینا (صرف) صدقہ ہے، اور رشتہ دار کو صدقہ دینا دو چیز ہے، ایک صدقہ اور دوسری صلہ رحمی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الزکاة 26 (658)، سنن النسائی/الزکاة 82 (2583)، (تحفة الأشراف: 4486)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/18، 214)، سنن الدارمی/الزکاة 38 (1722، 1723) (صحیح)» ‏‏‏‏ (نیز ملاحظہ ہو: الإرواء: 883)» ‏‏‏‏

Salman bin Amir Dabbi narrated that: the Messenger of Allah said: “Charity given to the poor is charity, and that given to a relative is two things: charity and upholding the ties of kinship.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن ابن ماجه1844سلمان بن عامرالصدقة على المسكين صدقة وهى على ذي القرابة اثنتان صدقة وصلة
   سنن النسائى الصغرى2583سلمان بن عامرالصدقة على المسكين صدقة وعلى ذي الرحم اثنتان صدقة وصلة
   مسندالحميدي844سلمان بن عامرالصدقة على المسكين صدقة، وهي على ذي الرحم المسكين ثنتان صدقة وصلة

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 1844 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1844  
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
زکاۃ اور صدقہ دینے میں اپنے عزیز و اقارب کو زیادہ اہمیت دینی چاہیے۔

(2)
زکاۃ و صدقات جس طرح کسی اجنبی کو دینے سے ادا ہو جاتے ہیں، اسی طرح اپنے عزیز و اقارب کو ادا کرنے سے بھی ادا ہو جاتے ہیں بلکہ زیادہ ثواب کا باعث ہوتے ہیں۔

(3)
جن افراد کا نان و نفقہ شرعاً صدقہ دینے والے کے ذمے ہے، انہیں دینے سے زکاۃ و صدقات ادا نہیں ہوتے، لہٰذا ان کے علاوہ دیگر رشتے داروں کو دینا چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1844   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2583  
´رشتہ داروں کو صدقہ دینے کا بیان۔`
سلمان بن عامر رضی الله عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: مسکین کو صدقہ کرنا صرف صدقہ ہے، اور رشتہ دار مسکین کو صدقہ کرنا صدقہ بھی ہے، اور صلہ رحمی بھی۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الزكاة/حدیث: 2583]
اردو حاشہ:
فقیر قرابت دار اپنے قرب کی وجہ سے زیادہ مستحق ہے، لہٰذا اسے دینے میں دگنا ثواب ہے۔ صدقے کا بھی اور صلہ رحمی کا بھی، مگر جس قرابت دار کے اخراجات کی ذمہ داری زکاۃ دینے والے پر ہے، اسے وہ زکاۃ نہیں دے سکتا، مثلاً: بیوی، بچے، ماں، باپ، البتہ بہن بھائیوں کو، جو الگ رہتے ہوں، زکاۃ دے سکتا ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2583   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.