سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: نکاح کے احکام و مسائل
The Chapters on Marriage
1. بَابُ : مَا جَاءَ فِي فَضْلِ النِّكَاحِ
1. باب: نکاح (شادی بیاہ) کی فضیلت کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning the virtue of marriage
حدیث نمبر: 1847
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا سعيد بن سليمان ، حدثنا محمد بن مسلم ، حدثنا إبراهيم بن ميسرة ، عن طاوس ، عن ابن عباس ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لم نر للمتحابين مثل النكاح".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَيْسَرَةَ ، عَنْ طَاوُسٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَمْ نَرَ لِلْمُتَحَابَّيْنِ مِثْلَ النِّكَاحِ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو شخص کے درمیان محبت کے لیے نکاح جیسی کوئی چیز نہیں دیکھی گئی ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: یعنی اکثر دو قوموں میں یا دو شخص میں عداوت ہوتی ہے، جب نکاح کی وجہ سے باہمی رشتہ ہو جاتا ہے تو وہ عداوت جاتی رہتی ہے، اور کبھی محبت کم ہوتی ہے تو نکاح سے زیادہ ہو جاتی ہے، اور یہی سبب ہے کہ قرابت دو طرح کی ہو گئی ہے، ایک نسبی قرابت، دوسرے سببی قرابت، اور انسان کو اپنی بیوی کے بھائی بہن سے ایسی الفت ہوتی ہے جیسے اپنے سگے بھائی بہن سے بلکہ اس سے بھی زیادہ۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5695، ومصباح الزجاجة: 655) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Ibn Abbas that: the Messenger of Allah said: “There is nothing like marriage, for two who love one another.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   سنن ابن ماجه1847عبد الله بن عباسلم نر للمتحابين مثل النكاح

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 1847 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1847  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
دو خاندانوں میں دوستانہ تعلقات ہوں تو انہیں قائم رکھنے اور مضبوط کرنے کے لیے ایک دوسرے سے رشتہ لینا دینا چاہیے۔
کسی مرد اور عورت کا ایک دوسرے کی طرف میلان ہو جائے تو ناجائز تعلقات قائم کرنے کے بجائے نکاح کا جائز تعلق قائم کر لینا بہتر ہے، تاہم اس میں نکاح کی دیگر شروط، یعنی عورت کے سرپرست کی اجازت، حق مہر، ایجاب و قبول اور گواہوں کی موجودگی وغیرہ کا پایا جانا ضروری ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1847   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.