معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما منبر پر کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان سے پہلے منبر پر فر مار ہے تھے: ”روزہ فلاں فلاں دن شروع ہو گا، اور ہم اس سے پہلے سے روزہ رکھنے والے ہیں لہٰذا جس کا جی چاہے پہلے سے روزہ رکھے، اور جس کا جی چا ہے مؤخر کرے“۱؎۔
وضاحت: ۱؎: یعنی رمضان کا دن آ جائے تب روزہ شروع کرے، واضح رہے کہ یہ حدیث ضعیف ہے، مسئلہ کے لیے حدیث نمبر (۱۶۵۰) کا حاشیہ ملاحظہ فرمائیں۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11436، ومصباح الزجاجة: 600) (ضعیف)» (سند میں ھیثم بن حمید ضعیف ہے، نیز (1650) نمبر پر ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کے یہ مخالف ہے)
It was narrated from Qasim Abu ‘Abdur-Rahman that he heard Mu’awiyah bin Abu Sufyan on the pulpit saying:
“The Messenger of Allah (ﷺ) used to say from the pulpit, before the month of Ramadan: ‘Fasting will begin on such and such a day, but we are going to start fasting earlier, so whoever wants to start fasting earlier (i.e., in Sha’ban), let him do so, and whoever wants to wait until Ramadan begins, let him do so.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف مع مخالفته لحديث أبي هريرة
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف العلاء بن الحارث اختلط (تقريب: 5230) والحديث شاذ،غريب جدًا،انظرالحديث الآتي (الأصل:1650) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 439
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1647
اردو حاشہ: فائدہ: یہ حدیث ضعیف ہے۔ علاوہ ازیں یہ حدیث ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اس صحیح حدیث کے خلاف بھی ہے۔ جو آگے آ رہی ہے۔ دیکھئے: (حدیث: 1650)
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1647