سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: صیام کے احکام و مسائل
The Book of Fasting
2. بَابُ : مَا جَاءَ فِي فَضْلِ شَهْرِ رَمَضَانَ
2. باب: ماہ رمضان کی فضیلت۔
Chapter: What was narrated concerning the virtues of Ramadan
حدیث نمبر: 1644
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بدر عباد بن الوليد ، حدثنا محمد بن بلال ، حدثنا عمران القطان ، عن قتادة ، عن انس بن مالك ، قال: دخل رمضان، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن هذا الشهر قد حضركم وفيه ليلة خير من الف شهر، من حرمها فقد حرم الخير كله، ولا يحرم خيرها إلا محروم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ عَبَّادُ بْنُ الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِلَالٍ ، حَدَّثَنَا عِمْرَانُ الْقَطَّانُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: دَخَلَ رَمَضَانُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ هَذَا الشَّهْرَ قَدْ حَضَرَكُمْ وَفِيهِ لَيْلَةٌ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ، مَنْ حُرِمَهَا فَقَدْ حُرِمَ الْخَيْرَ كُلَّهُ، وَلَا يُحْرَمُ خَيْرَهَا إِلَّا مَحْرُومٌ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رمضان آیا تو رسول کرام صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ مہینہ آ گیا اور اس میں ایک ایسی رات ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے، جو اس سے محروم رہا وہ ہر طرح کے خیر (بھلائی) سے محروم رہا، اور اس کی بھلائی سے محروم وہی رہے گا جو (واقعی) محروم ہو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 1324، ومصباح الزجاجة: 598) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that Anas bin Malik said: “Ramadan began, and the Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘This month has come to you, and in it there is a night that is better than a thousand months. Whoever is deprived of it is deprived of all goodness, and no one is deprived of its goodness except one who is truly deprived.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
قتادة عنعن
ولحديثه شاھد منقطع (سنن النسائي: 2108) و مرسل (مصنف عبدالرزاق: 7383)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 439

   سنن ابن ماجه1644أنس بن مالكهذا الشهر قد حضركم وفيه ليلة خير من ألف شهر من حرمها فقد حرم الخير كله ولا يحرم خيرها إلا محروم

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 1644 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1644  
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
وعظ ونصیحت میں موقع محل کا لحاظ رکھنا چاہیے۔
علماء کرام عموماً خاص خاص ایام میں خاص موضوعات پر اظہار خیال کرتے ہیں۔
مثلاً ماہ محرم میں بدعات محرم کی تردید اور ماہ ربیع الاول میں اس ماہ کی بدعات کا رد لیکن یہ بھی مناسب نہیں کہ پورا مہینہ ایک ہی موضوع پر تقریریں کرنا ضروری سمجھ لیا جائے۔
جیسے محرم میں حادثہ کربلا کی جھوٹی سچی تفصیلات اور ماہ ربیع الاول میں رسول اللہ ﷺ کی ولادت اور بچپن کی تفصیلات بلکہ ان موضوعات کے ساتھ ساتھ دوسرے عملی مسائل بھی بیان کرنے چاہیں
(2)
اس مہینے کی افضل ترین رات لیلۃ القدر ہے۔
جس کا ذکر قرآن مجید میں بھی سورۃ القدر ميں ہے۔

(3)
شب قدر کی عبادت کا ثواب حاصل کرنے کےلئے رمضان کے آخری عشرے کا اعتکاف مسنون ہے تاہم اگر کوئی شخص اعتکاف نہ کرسکے تب بھی راتوں کی عبادت خصوصاً طاق راتوں کی عبادت میں سستی نہیں کرنی چاہیے۔

(4)
ایک رات عبادت میں گزارنے سے تیس ہزار سے زیادہ راتوں کی عبادت کا ثواب مل رہا ہو۔
پھر بھی کوئی شخص محض سستی کی وجہ سے یہ ثواب حاصل نہ کرسکے۔
تو یہ واقعی بہت بڑی محرومی ہے۔

(5)
یہ روایت بعض حضرات کے نزدیک حسن صحیح ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1644   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.