سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
192. . بَابُ : مَا جَاءَ فِي الصَّلاَةِ وَالسَّجْدَةِ عِنْدَ الشُّكْرِ
192. باب: شکرانہ کی نماز اور سجدہ شکر کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning Prayer and prostration at times of gratitude
حدیث نمبر: 1392
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا يحيى بن عثمان بن صالح المصري ، انبانا ابي ، انبانا ابن لهيعة ، عن يزيد بن ابي حبيب ، عن عمرو بن الوليد بن عبدة السهمي ، عن انس بن مالك ، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" بشر بحاجة، فخر ساجدا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عُثْمَانَ بْنِ صَالِحٍ الْمِصْرِيُّ ، أَنْبَأَنَا أَبِي ، أَنْبَأَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدَةَ السَّهْمِيِّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" بُشِّرَ بِحَاجَةٍ، فَخَرَّ سَاجِدًا".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی کام کے پورے ہو جانے کی بشارت سنائی گئی تو آپ سجدے میں گر پڑے ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے یہ معلوم ہوا کہ انسان کو جب کوئی خوشی پہنچے تو وہ سجدہ شکر کرے، جیسا کہ نبی اکرم ﷺ کو خوشی پہنچی تو آپ نے سجدہ شکر کیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 1120، ومصباح الزجاجة: 490) (حسن)» ‏‏‏‏ (اس کی سند میں ابن لہیعہ ضعیف ہیں لیکن شاہد کی وجہ سے یہ حسن ہے)

It was narrated from Anas bin Malik that the Prophet (ﷺ) was given glad tidings that a need of his had been met, and he fell down prostrate.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   سنن ابن ماجه1392أنس بن مالكبشر بحاجة فخر ساجدا

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 1392 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1392  
اردو حاشہ:
فائدہ:
کسی بھی خوشی کے موقع پر اللہ کا شکر ادا کرنے کےلئے ایک سجدہ کرنا مسنون ہے۔
یہ سجدہ کافی طویل بھی ہوسکتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1392   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.