سیدنا سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ کچھ لوگ اپنے خراب اور ردی پھل (مسجد نبوی میں) لٹکا دیتے تھے تو اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل کی «وَلَا تَيَمَّمُوا الْخَبِيثَ مِنْهُ تُنفِقُونَ وَلَسْتُم بِآخِذِيهِ إِلَّا أَن تُغْمِضُوا فِيهِ» ”اور تم ردی اور خراب چیزیں (اللہ کی راہ میں) خرچ کرنے کا ارادہ مت کرو حالانکہ تم تو انہیں لینا بھی پسند نہیں کرتے الاّیہ کہ تم ان کے بارے میں چشم پوشی کرو۔“[ سورة البقرة: 267 ] تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (زکوٰۃ اور صدقے میں) کھجور کی دو قسمیں جعروراور حبیق دینے سے منع کر دیا (کیونکہ یہ ردی اقسام ہیں)۔