1602. ایک وسق کی مقدار کا بیان بشرطیکہ یہ روایت صحیح ہو، اس روایت میں مذکور اس کی مقدار کی وجہ سے علماء کرام میں اس کی مقدار کے متعلق کوئی اختلاف نہیں ہے لیکن میرے خیال میں ابوالبختری نے سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت نہیں سنی ہے
ولا خلاف بين العلماء في مبلغه على ما روي في هذا الخبر إلا ان ابا البختري لا احسبه سمع من ابي سعيد وَلَا خِلَافَ بَيْنَ الْعُلَمَاءِ فِي مَبْلَغِهِ عَلَى مَا رُوِيَ فِي هَذَا الْخَبَرِ إِلَّا أَنَّ أَبَا الْبَخْتَرِيِّ لَا أَحْسَبُهُ سَمِعَ مِنْ أَبِي سَعِيدٍ
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ مرفوعاً روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ وسق سے کم میں زکوٰۃ نہیں ہے اور ایک وسق ساٹھ صاع ہوتا ہے۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ مختوم سے مراد صاع ہے۔ علمائے کرام کا اس بارے میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ ایک وسق ساٹھ صاع ہوتا ہے اور میں کتاب الایمان والنذور میں قسم کے کفارے کے بیان میں صاع کی مقدار بیان کرچکا ہوں۔