سیدنا سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زکوٰۃ کا حُکم دیا تو ایک شخص کھجور کے چند ایسے خوشے لایا جن کی گٹھلیاں کچی اور نرم تھیں۔ امام سفیان کہتے ہیں، یعنی شیص (پلپلی کھجوریں) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”یہ (نکمّی اور ردی کھجوریں) کون لایا ہے؟“ اور جو شخص جو چیز لیکرآتا تھا اس کی نسبت اس کی طرف کی جاتی تھی اور یہ آیت نازل ہوئی «وَلَا تَيَمَّمُوا الْخَبِيثَ مِنْهُ تُنفِقُونَ» [ سورة البقرة: 267 ] اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زکوٰۃ میں جعرور اور حبیق قسم کی کھجور یں وصول کرنے سے منع کردیا۔ امام زہری فرماتے ہیں کہ جعرور اور حبیق مدینہ منوّرہ کی کھجوروں کی دو قسمیں ہیں۔