قال ابو بكر: في خبر سهل بن سعد وخروجه إلى بني عمرو ليصلح بينهم قال لبلال: «إذا حضرت الصلاة ولم آت فمر ابا بكر فليصل بالناس» .قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فِي خَبَرِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ وَخُرُوجِهِ إِلَى بَنِي عَمْرٍو لِيُصْلِحَ بَيْنَهُمْ قَالَ لِبِلَالٍ: «إِذَا حَضَرَتِ الصَّلَاةُ وَلَمْ آتِ فَمُرْ أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ» .
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کی حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بنی عمرو بن عوف کے درمیان صلح کرانے کے لئے تشریف لے جانے کا ذکر ہے۔ اس میں یہ بھی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ” جب نماز کا وقت ہو جائے اور میں واپس نہ آ سکوں تو ابوبکر (رضی اللہ عنہ) سے کہنا کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں۔“