صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
سفر میں نفل نماز پڑھنے کے متعلق ابواب کا مجموعہ
795. (562) بَابُ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ فِي السَّفَرِ قَبْلَ صَلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ
795. سفر میں فرض نماز سے پہلے نفل نماز پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1252
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، نا يحيى ، حدثنا يزيد بن كيسان ، حدثني ابو حازم ، عن ابي هريرة ، قال: اعرسنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فلم نستيقظ حتى طلعت الشمس، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لياخذ كل إنسان براس راحلته، فإن هذا منزل حضرنا فيه الشيطان"، فغفلنا، فدعا بالماء فتوضا ثم صلى سجدتين، ثم اقيمت الصلاة فصلى الغداة. قد خرجت هذه القصة في غير هذا الموضع في نوم النبي صلى الله عليه وسلم عن صلاة الصبح حتى طلعت الشمس حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، نَا يَحْيَى ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ ، حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: أَعْرَسْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ نَسْتَيْقِظْ حَتَّى طَلَعَتِ الشَّمْسُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لِيَأْخُذْ كُلُّ إِنْسَانٍ بِرَأْسِ رَاحِلَتِهِ، فَإِنَّ هَذَا مَنْزِلٌ حَضَرَنَا فِيهِ الشَّيْطَانُ"، فَغَفَلْنَا، فَدَعَا بِالْمَاءِ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ صَلَّى سَجْدَتَيْنِ، ثُمَّ أُقِيمَتِ الصَّلاةُ فَصَلَّى الْغَدَاةَ. قَدْ خَرَّجْتُ هَذِهِ الْقِصَّةَ فِي غَيْرِ هَذَا الْمَوْضِعِ فِي نَوْمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَلاةِ الصُّبْحِ حَتَّى طَلَعَتِ الشَّمْسُ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ (ایک سفر میں) ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رات کے آخری پہر آرام کے لئے پڑاؤ ڈالا تو ہم بیدار نہ ہو سکے حتیٰ کہ سورج طلوع ہو گیا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حُکم دیا کہ ہر شخص اپنی سواری کے سر کو پکڑ لے (اور یہاں سے چل پڑے) کیونکہ اس جگہ شیطان ہمارے پاس آگیا ہے اور اُس نے ہمیں (نماز سے) غافل کر دیا ہے (چنانچہ کچھ آگے جاکر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوا کر وضو کیا - (فجر کی) دو سنّتیں ادا کیں، پھر اقامت کہی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح کی نماز پڑھائی۔ میں یہ واقعہ اس جگہ کے علاوہ دیگر مقامات پر بھی بیان کر چکا ہوں، جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صبح کی نماز سے سوئے رہ جانے کا تذکرہ ہے حتیٰ کہ سورج طلوع ہو گیا تھا۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.