سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” لیٹ کر نماز پڑھنے والے کا اجر و ثواب بیٹھ کر نماز پڑھنے والے سے آدھا ہے۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میں یہ بات بیان کر چکا ہوں کہ عرب نائم (سونے والا) کا اطلاق لیٹنے والے شخص پر بھی کرتے ہیں اور اس سونے والے پر بھی کرتے ہیں جس کی عقل و شعور نیند کی وجہ سے زائل ہو چکی ہو۔ بیشک مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کہ ”سونے والے کی نماز“ میں مراد لیٹنے والا ہے نہ کہ جس کی عقل و شعور نیند کی وجہ سے ختم ہو چکی ہو۔ کیونکہ نیند کی وجہ سے جس شخص کی عقل ختم ہو چکی ہو وہ اس حالت میں نماز کو نہیں سمجھتا (تو پھر اسے ادا کیسے کرے گا۔)