صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
بیٹھ کر نفل نماز پڑھنے کے ابواب کا مجموعہ
792. (559) بَابُ تَقْصِيرِ أَجْرِ صَلَاةِ الْمُضْطَجِعِ عَنْ أَجْرِ صَلَاةِ الْقَاعِدِ
792. لیٹ کے نماز پڑھنے والے کے اجر و ثواب میں بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کے اجر و ثواب سے کمی کا بیان
حدیث نمبر: 1249
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن العلاء بن كريب ، وابو سعيد الاشج ، قالا: نا ابو خالد ، نا حسين المكتب ، وحدثنا بندار ، حدثنا يحيى ، عن حسين ، ح وحدثنا احمد بن المقدام ، حدثنا يزيد يعني ابن زريع ، حدثنا حسين المعلم ، عن عبد الله بن بريدة ، عن عمران بن حصين ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " صلاة النائم على نصف صلاة القاعد" . قال ابو بكر: قد كنت اعلمت قبل ان العرب توقع اسم النائم على المضطجع وعلى النائم الزائل العقل بالنوم، وإنما اراد المصطفى صلى الله عليه وسلم بقوله" وصلاة النائم" المضطجع لا زائل العقل بالنوم، إذ زائل العقل بالنوم لا يعقل الصلاة في وقت زوال العقلحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ بْنِ كُرَيْبٍ ، وَأَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ ، قَالا: نَا أَبُو خَالِدٍ ، نَا حُسَيْنٌ الْمُكْتِبُ ، وَحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ حُسَيْنٍ ، ح وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " صَلاةُ النَّائِمِ عَلَى نِصْفِ صَلاةِ الْقَاعِدِ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَدْ كُنْتُ أَعْلَمْتُ قَبْلُ أَنَّ الْعَرَبَ تُوقِعُ اسْمَ النَّائِمِ عَلَى الْمُضْطَجِعِ وَعَلَى النَّائِمِ الزَّائِلِ الْعَقْلِ بِالنَّوْمِ، وَإِنَّمَا أَرَادَ الْمُصْطَفَى صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَوْلِهِ" وَصَلاةُ النَّائِمِ" الْمُضْطَجِعَ لا زَائِلَ الْعَقْلِ بِالنَّوْمِ، إِذْ زَائِلُ الْعَقْلِ بِالنَّوْمِ لا يَعْقِلُ الصَّلاةَ فِي وَقْتِ زَوَالِ الْعَقْلِ
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لیٹ کر نماز پڑھنے والے کا اجر و ثواب بیٹھ کر نماز پڑھنے والے سے آدھا ہے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میں یہ بات بیان کر چکا ہوں کہ عرب نائم (سونے والا) کا اطلاق لیٹنے والے شخص پر بھی کرتے ہیں اور اس سونے والے پر بھی کرتے ہیں جس کی عقل و شعور نیند کی وجہ سے زائل ہو چکی ہو۔ بیشک مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کہ سونے والے کی نماز میں مراد لیٹنے والا ہے نہ کہ جس کی عقل و شعور نیند کی وجہ سے ختم ہو چکی ہو۔ کیونکہ نیند کی وجہ سے جس شخص کی عقل ختم ہو چکی ہو وہ اس حالت میں نماز کو نہیں سمجھتا (تو پھر اسے ادا کیسے کرے گا۔)

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.