صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
نماز میں بُھول چُوک کے ابواب کا مجموعہ
666. (433) بَابُ إِيجَابِ سَجْدَتَيِ السَّهْوِ عَلَى الْمُسَلِّمِ قَبْلَ الْفَرَاغِ مِنَ الصَّلَاةِ سَاهِيًا،
666. نماز مکمّل ہونے سے پہلے بھول کر سلام پھیرنے والے پرسہو کے دو سجدے کرنے واجب ہیں۔
حدیث نمبر: 1037
Save to word اعراب
نا يونس بن عبد الاعلى الصدفي ، اخبرنا ابن وهب ، ان مالكا حدثهم، عن داود بن الحصين ، عن ابي سفيان مولى لبني ابي احمد، قال: سمعت ابا هريرة ، يقول:" صلى لنا رسول الله صلى الله عليه وسلم العصر فسلم في ركعتين، فقام ذو اليدين، فقال: اقصرت الصلاة يا رسول الله ام نسيت؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" كل ذلك لم يكن"، فقال: قد كان بعض ذلك يا رسول الله، فاقبل رسول الله صلى الله عليه وسلم على الناس، فقال:" اصدق ذو اليدين؟" فقالوا: نعم، فاتم رسول الله صلى الله عليه وسلم ما بقي من الصلاة، ثم سجد سجدتين وهو جالس بعد التسليم" نَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّدَفِيُّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَنَّ مَالِكًا حَدَّثَهُمْ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ مَوْلًى لِبَنِي أَبِي أَحْمَدَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ:" صَلَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَصْرَ فَسَلَّمَ فِي رَكْعَتَيْنِ، فَقَامَ ذُو الْيَدَيْنِ، فَقَالَ: أَقَصُرَتِ الصَّلاةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَمْ نَسِيتَ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كُلُّ ذَلِكَ لَمْ يَكُنْ"، فَقَالَ: قَدْ كَانَ بَعْضُ ذَلِكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى النَّاسِ، فَقَالَ:" أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ؟" فَقَالُوا: نَعَمْ، فَأَتَمَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا بَقِيَ مِنَ الصَّلاةِ، ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ بَعْدَ التَّسْلِيمِ"
بنی ابی احمد کے آزاد کردہ غلام جناب ابوسفیان بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں عصر کی نماز پڑھائی تو دو رکعتوں کے بعد سلام پھیر دیا۔ تو ذوالیدین نے کھڑے ہو کر عرض کی کہ اے اﷲ کے رسول، کیا نماز کم ہوگئی ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھول گئے ہیں؟ تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسی کوئی بات نہیں ہوئی۔ تو اس نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس میں سے کچھ بات تو یقیناً ہوئی ہے، لہٰذا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور پوچھا: کیا ذوالیدین سچ کہہ رہا ہے؟ تو صحابہ نے عرض کی کہ جی ہاں، پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بقیہ نماز مکمّل کی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرنے کے بعد (تشہد میں) بیٹھے بیٹھے دو سجدے کیے۔

تخریج الحدیث:


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.