حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم یوں نہ کہو: جو اللہ چاہے اور فلاں چاہے ۱؎“ بلکہ یوں کہو: جو اللہ چاہے پھر فلاں چاہے۔
وضاحت: ۱؎: کیونکہ اس جملہ میں اللہ کی مشیت کے ساتھ دوسرے کی مشیت شامل ہے جب کہ ”اللہ چاہے پھر فلاں چاہے“ میں ایسی بات نہیں ہے، کیونکہ اللہ کے چاہنے کے بعد پھر دوسرے کے چاہنے میں کوئی قباحت نہیں۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 3371)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/384، 394، 398) (صحیح)»
Narrated Hudhayfah: The Prophet ﷺ said: Do not say: "What Allah wills and so and so wills, " but say: "What Allah wills and afterwards so and so wills.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4962
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح مشكوة المصابيح (4778)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4980
فوائد ومسائل: پہلے جملےمیں اللہ کی مشیت (چاہنے) میں اوروں کو بھی شریک کرنا ہے۔ جو ناجائز اور حرام ہے، بلکہ وہی ہوتا ہے جو صرف اور صرف اللہ تعالیٰ چاہے، البتہ دوسرے جملے میں فرق کے ساتھ دوسروں کی مشیت کا اظہار کردے، تو جائز ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4980