سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
General Behavior (Kitab Al-Adab)
84. باب لاَ يُقَالُ خَبُثَتْ نَفْسِي
84. باب: میرا نفس خبیث ہو گیا کہنے کی ممانعت کا بیان۔
Chapter: No one should say "Khabuthat nafsi" (I feel nauseous).
حدیث نمبر: 4978
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن صالح، حدثنا ابن وهب، قال: اخبرني يونس، عن ابن شهاب، عن ابي امامة بن سهل بن حنيف، عن ابيه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" لا يقولن احدكم: خبثت نفسي، وليقل: لقست نفسي".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ: خَبُثَتْ نَفْسِي، وَلْيَقُلْ: لَقِسَتْ نَفْسِي".
سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی میرا نفس خبیث ہو گیا نہ کہے، بلکہ یوں کہے میرا جی پریشان ہو گیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الأدب 100 (6180)، صحیح مسلم/الألفاظ من الأدب 4 (2251)، (تحفة الأشراف: 4656) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abu Umamah bin Sahl bin Hunaif quoted his father as saying: None of you must say Khabuthat nafsi (My heart is heaving), but one should say Laqisat nafsi (My heart is being annoyed).
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4960


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (6180) صحيح مسلم (2251)

   صحيح البخاري6180سهل بن حنيفلا يقولن أحدكم خبثت نفسي ولكن ليقل لقست نفسي
   صحيح مسلم5880سهل بن حنيفلا يقل أحدكم خبثت نفسي وليقل لقست نفسي
   سنن أبي داود4978سهل بن حنيفلا يقولن أحدكم خبثت نفسي وليقل لقست نفسي

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4978 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4978  
فوائد ومسائل:
چونکہ لفظ خبث اور خبیث کا اطلاق باطل اعتقاد کفر (جھوٹ) اور حرام کاموں پر بھی ہوتا ہے۔
اس لیے ہدایت فرمائی گئی کہ مسلمان کی زبان نامناسب الفاظ سے پاک رہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4978   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6180  
6180. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: تم میں سے کوئی ہرگز یہ نہ کہے کہ میرا دل خبیث ہوگیا ہے بلکہ یوں کہے میرا دل کاہل ہوگیا ہے۔ عقیل نے ابن شہاب سے روایت کرنے میں یونس بن یزید کی متابعت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6180]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ انسان کو اپنے لیے ایسے الفاظ کا انتخاب کرنا چاہیے جو اس کی عزت و کرامت کے منافی نہ ہوں، ایسے برے الفاظ اور برے ناموں سے بچنا چاہیے جو انسانی وقار کے خلاف ہوں۔
(2)
حدیث میں لفظ خبیث کے بجائے لقس کے لفظ کو اختیار کرنے کی تلقین کی گئی ہے، حالانکہ دونوں کا مفہوم ایک ہے لیکن خبیث کا لفظ اور ظاہری معنی انسانی وقار کے خلاف تھے، اس لیے اس سے باز رہنے کا کہا گیا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی برے ناموں کے بجائے اچھے نام رکھ دیتے تھے۔
(فتح الباري: 692/10)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6180   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.