(مرفوع) حدثنا النفيلي، حدثنا مالك. ح وحدثنا القعنبي، عن مالك، عن ابن شهاب، عن عباد بن تميم، عن عمه،" انه راى رسول الله صلى الله عليه وسلم مستلقيا، قال القعنبي: في المسجد واضعا إحدى رجليه على الاخرى". (مرفوع) حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ. ح وحَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ، عَنْ عَمِّهِ،" أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْتَلْقِيًا، قَالَ الْقَعْنَبِيُّ: فِي الْمَسْجِدِ وَاضِعًا إِحْدَى رِجْلَيْهِ عَلَى الْأُخْرَى".
عباد بن تمیم اپنے چچا (عبداللہ بن زید بن عاصم رضی اللہ عنہ) سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مسجد میں ایک پیر کو دوسرے پیر پر رکھے ہوئے چت لیٹے دیکھا ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: اس حدیث میں اور اس سے پہلے والی حدیث میں بظاہر تعارض ہے، تطبیق کی صورت یہ ہے کہ ممانعت اس صورت میں ہے جب لنگی (ازار) تنگ ہو، اور ایسا کرنے سے ستر کھلنے کا اندیشہ ہو، اور اگر ازار کشادہ ہو، اور ستر کھلنے کا اندیشہ نہ ہو تو درست ہے، یا دونوں پیر پھیلا کر ایسا کرنا درست ہے، کیونکہ اس صورت میں ستر کھلنے کا اندیشہ نہیں رہتا، البتہ ایک پیر کو کھڑا کر کے دوسرے کو کھڑے پر رکھنا درست نہیں کیونکہ اس میں ستر کھلنے کا اندیشہ رہتا ہے۔
Abbad bin Tamim quoted his paternal uncle as saying that he had seen the Messenger of Allah ﷺ lying on his back in the mosque according to Qanabi’s version) placing one foot over the other.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4848
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (475) صحيح مسلم (2100)