سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
General Behavior (Kitab Al-Adab)
37. باب فِي نَقْلِ الْحَدِيثِ
37. باب: راز کی باتوں کو افشاء کرنے کی ممانعت۔
Chapter: Transmitting what others have said.
حدیث نمبر: 4869
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن صالح، قال: قرات على عبد الله بن نافع، قال: اخبرني ابن ابي ذئب، عن ابن اخي جابر بن عبد الله، عن جابر بن عبد الله، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" المجالس بالامانة إلا ثلاثة مجالس: سفك دم حرام، او فرج حرام، او اقتطاع مال بغير حق".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نَافِعٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ ابْنِ أَخِي جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْمَجَالِسُ بِالْأَمَانَةِ إِلَّا ثَلَاثَةَ مَجَالِسَ: سَفْكُ دَمٍ حَرَامٍ، أَوْ فَرْجٌ حَرَامٌ، أَوِ اقْتِطَاعُ مَالٍ بِغَيْرِ حَقٍّ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجلسیں امانت داری کے ساتھ ہیں (یعنی ایک مجلس کی بات دوسری جگہ جا کر بیان نہیں کرنی چاہیئے) سوائے تین مجلسوں کے، ایک جس میں ناحق خون بہایا جائے، دوسری جس میں بدکاری کی جائے اور تیسری جس میں ناحق کسی کا مال لوٹا جائے ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: ان تینوں صورتوں میں سننے والے کے لئے اس کا چھپانا جائز نہیں، بلکہ اس کا افشاء برائی کے دفعیہ کے لیے ضروری ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 3168)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/342) (ضعیف)» ‏‏‏‏

Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet ﷺ said: Meetings are confidential except three: those for the purpose of shedding blood unlawfully, or committing fornication, or acquiring property unjustly.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4851


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن أخي جابر: مجهول،لم أجد له ترجمة
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 169

   سنن أبي داود4869جابر بن عبد اللهالمجالس بالأمانة إلا ثلاثة مجالس سفك دم حرام فرج حرام اقتطاع مال بغير حق

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4869 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4869  
فوائد ومسائل:
یہ روایت ضعیف ہے۔
مگر حکمت و اخلاق اور دوسرے دلائل کو تقاضا یہی ہے کہ مجلسِ مشاورت میں ہونے والی گفتگو راز اور امانت ہوتی ہے۔
اس کی حفاظت کرنا اصحابِ مجلس پر لازم ہے الا یہ کہ کسی کی جان و مال اور عزت لوٹنے کی بات ہو تو ایسے رازوں کو راز رکھنا حرام ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4869   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.