سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
General Behavior (Kitab Al-Adab)
35. باب فِي هَدْىِ الرَّجْلِ
35. باب: پیدل چلنے والے کی چال کا بیان۔
Chapter: The bearing of the Prophet(pbuh).
حدیث نمبر: 4864
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا حسين بن معاذ بن خليف، حدثنا عبد الاعلى، حدثنا سعيد الجريري، عن ابي الطفيل، قال:" رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم، قلت: كيف رايته؟ قال: كان ابيض مليحا إذا مشى كانما يهوي في صبوب".
(مرفوع) حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُعَاذِ بْنِ خُلَيْفٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْجُرَيْرِيُّ، عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ، قَالَ:" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْتُ: كَيْفَ رَأَيْتَهُ؟ قَالَ: كَانَ أَبْيَضَ مَلِيحًا إِذَا مَشَى كَأَنَّمَا يَهْوِي فِي صَبُوبٍ".
سعید جریری کی روایت ہے کہ ابوالطفیل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، سعید کہتے ہیں کہ میں نے کہا: آپ کو کیسا دیکھا؟ وہ کہا: آپ گورے خوبصورت تھے جب چلتے تو ایسا لگتا گویا آپ نیچی جگہ میں اتر رہے ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الفضائل 28 (2340)، سنن الترمذی/الشمائل (14)، (تحفة الأشراف: 5050)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/454) (صحیح)» ‏‏‏‏

Saeed al-Jariri quoted Abu al-Tufail as saying: I saw the Messenger of Allah ﷺ. I asked: How did you see him? He said: He was white, good-looking, and when he walked, it looked as if he was descending to a low ground.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4846


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (2340)

   صحيح مسلم6071عامر بن واثلةأبيض مليح الوجه
   صحيح مسلم6072عامر بن واثلةأبيض مليحا مقصدا
   سنن أبي داود4864عامر بن واثلةأبيض مليحا إذا مشى كأنما يهوي في صبوب
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4864 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4864  
فوائد ومسائل:
طاقت ور صحت مند اور چاق و چوبند آدمیوں کی چال بالعموم ایسے ہی ہوا کرتی ہے۔
تواضع کے نام سے ایسی ڈھیلی ڈھیلی چال چلنا گویا کوئی، مریض جا رہا ہو ممدوح (پسندیدہ) نہیں ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4864   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6071  
جریری رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں،میں نے حضرت ابوطفیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا، کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے؟ انہوں نے کہا، ہاں، آپ کا رنگ سفید تھا، چہرہ ملیح یعنی حسین تھا، امام مسلم بن حجاج رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں، حضرت ابوطفیل 100ھ میں فوت ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھیوں میں سب سےآخر میں مرنے والے ہیں۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:6071]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
حضرت ابو طفیل عامر بن واثلہ رضی اللہ عنہ سب سے آخر میں مرنے والے صحابی ہیں،
لیکن سن وفات میں اختلاف ہے،
102ھ،
107ھ،
110ھ،
مختلف اقوال ہیں۔
لیکن آپ کا دس ہجری میں فرمانا کہ آج سے سو سال بعد کوئی اس وقت کے موجود لوگوں میں سے زندہ نہیں رہے گا کہ تقاضا کہ آخری قول صحیح ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6071   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6072  
حضرت ابو طفیل رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا ہے اور اب میرے سوا روئے زمین پر آپ کو دیکھنے والا کوئی شخص نہیں ہے، جریری کہتے ہیں میں نے ان سے پوچھا، تو آپﷺ کو کیسے (کس حالت میں) دیکھا، انہوں نے کہا، آپ سفید رنگ، حسین دومیانہ قد تھے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:6072]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
مليح:
حسین،
خوبصورت،
نمکینی رنگ۔
(2)
مُقصد:
معتدل،
نہ دراز اور نہ پستہ،
نہ موٹے اور نہ نحیف و نزار۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6072   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.