سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
General Behavior (Kitab Al-Adab)
36. باب فِي الرَّجُلِ يَضَعُ إِحْدَى رِجْلَيْهِ عَلَى الأُخْرَى
36. باب: ایک پاؤں دوسرے پاؤں پر رکھ کر لیٹنا منع ہے۔
Chapter: Regarding a man placing one leg on top of the other.
حدیث نمبر: 4865
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا الليث. ح وحدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، عن ابي الزبير، عن جابر، قال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يضع وقال قتيبة: يرفع الرجل إحدى رجليه على الاخرى , زاد قتيبة وهو مستلق على ظهره".
(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ. ح وحَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَضَعَ وَقَالَ قُتَيْبَةُ: يَرْفَعَ الرَّجُلُ إِحْدَى رِجْلَيْهِ عَلَى الْأُخْرَى , زَادَ قُتَيْبَةُ وَهُوَ مُسْتَلْقٍ عَلَى ظَهْرِهِ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ آدمی اپنا ایک پاؤں دوسرے پر رکھے۔ قتیبہ کی روایت میں «أن يضع» کے بجائے «أن يرفع» کے الفاظ ہیں، اور قتیبہ کی روایت میں یہ بھی زیادہ ہے اور وہ اپنی پیٹھ کے بل چت لیٹا ہو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/اللباس 20 (2099)، سنن الترمذی/الأدب 20 (2767)، (تحفة الأشراف: 2692، 2905)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/362، 367) (صحیح)» ‏‏‏‏

Jabir said: The Messenger of Allah ﷺ forbade that a man should lie placing (and according to Qutaibah’s version: “should raise”) one of his legs over the other. Qutaibah’s version adds: When he was lying on his back.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4847


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (2099)

   صحيح مسلم5503جابر بن عبد اللهلا يستلقين أحدكم ثم يضع إحدى رجليه على الأخرى
   جامع الترمذي2766جابر بن عبد اللهإذا استلقى أحدكم على ظهره فلا يضع إحدى رجليه على الأخرى
   سنن أبي داود4865جابر بن عبد اللهيرفع الرجل إحدى رجليه على الأخرى

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4865 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4865  
فوائد ومسائل:
کیونکہ اس میں بے پردگی کا اندیشہ ہوتا ہے اور مجلس میں دوسروں کے سامنے ایسا عمل ویسے ہی برا لگتا ہے۔
تاہم اس کا جواز بھی ہے، با لخصوص جب بے پردگی کا اندیشہ نہ ہو۔
جیسے کہ درجِ ذیل روایات میں آرہا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4865   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2766  
´ایک ٹانگ کو دوسری پر رکھ کر چٹ لیٹنے کی کراہت کا بیان۔`
جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی اپنی پیٹھ کے بل لیٹے تو اپنی ایک ٹانگ دوسری ٹانگ پر نہ رکھے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأدب/حدیث: 2766]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس حدیث میں جوممانعت ہے اس کا تعلق اس صورت سے ہے جب بے پردگی کا خوف ہو،
اگر ایسا نہیں ہے مثلاً آدمی پائجامہ اورشلواروغیرہ میں ہے تو ایک ٹانگ دوسری ٹانگ پررکھ کرچت لیٹنے میں کوئی حرج نہیں ہے،
جیسا کہ پچھلی حدیث میں نبی اکرمﷺ کے بارے میں بیان ہوا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2766   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.