جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے اجازت ملی ہے کہ میں عرش کے اٹھانے والے فرشتوں میں سے ایک فرشتے کا حال بیان کروں جو عرش کو اٹھائے ہوئے ہیں، اس کے کان کی لو سے اس کے مونڈھے تک کا فاصلہ سات سو برس کی مسافت ہے ۱؎“۔
وضاحت: ۱؎: عمدہ گھوڑے کی چال سے جیسا کہ دوسری حدیث میں مروی ہے، اس حدیث کا مقصود حاملین عرش کا طول و عرض اور عظمت و جثہ بتانا ہے، اور ستر کا عدد بطور تحدید نہیں ہے بلکہ اس سے کثرت مراد ہے۔
Jabir bin Abdullah reported the Prophet ﷺ as saying: I have been permitted to tell about one of Allah’s angels who bears the throne that the distance between the lobe of his ear and his shoulder is a journey of seven hundred years.
USC-MSA web (English) Reference: Book 41 , Number 4709
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح مشكوة المصابيح (5728) أخرجه ابن طھمان (21 وسنده صحيح/معاذ)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4727
فوائد ومسائل: جب اللہ عزوجل کی مخلوق میں سے ایک فرشتے کی بڑائی کا یہ حال ہے تواللہ عزوجل کی عظمت وکبریائی اوربڑائی کا کیا ٹھکانا ہو گا۔ جو بلا شبہ ہمارے لئے ناقابل تصور ہے اور وہ بے مثل وبے مثال ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4727