ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ عزوجل نے بنی اسرائیل سے فرمایا: «ادخلوا الباب سجدا وقولوا حطة تغفر لكم خطاياكم»”اور دروازے میں سجدہ کرتے ہوئے داخل ہوو اور زبان سے «حطة» کہو تمہارے گناہ بخش دیئے جائیں گے (سورۃ البقرہ: ۵۸)۱؎“(بصیغہ واحد مونث غائب مضارع مجہول)۔
وضاحت: ۱؎: «تُغْفَرُ» بصیغہ واحد مؤنث غائب مضارع مجہول مشہور قرات جمع متکلم مضارع معروف کے صیغے کے ساتھ ہے۔
Narrated Abu Saeed Al Khudri: The Messenger of Allah ﷺ said: Allah, the Exalted, said to the children of Israel: ". . . but enter the gate with humility, in posture and in words, and you will be forgiven your faults (tughfar lakum)".
USC-MSA web (English) Reference: Book 31 , Number 3995
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن وله شاھد في صحيفة همام بن منبه (116) ومن طريقه أخرجه البخاري (3403) ومسلم (3015)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4006
فوائد ومسائل: جمہور کی معروف قراءت (نَغُفِرُلَکُم) ہے۔ یعنی نون کے فتحہ سے بصیغہ جمع متکلم)۔ اس صورت میں معنی ہوں گے۔ سجدہ کرتے ہوئے دروازے میں داخل ہوجاو اور لفظ (عربی میں ہے) پکارتے جاو ہم تمہاری خطائیں معاف کرتے دیں گے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4006