51 - حدثنا الحميدي، ثنا سفيان، عن يحيي بن سعيد، عن واقد بن عمرو، عن نافع بن جبير، عن مسعود بن الحكم، عن علي انه قال: «إن رسول الله صلي الله عليه وسلم إنما قام مرة واحدة ثم لم يعد» قال ابو بكر الحميدي: وكان سفيان ربما حدثنا به عن ابن ابي نجيح، وليث، عن مجاهد، عن ابي معمر فإذا وقفناه عليه يدخل في حديث ابن ابي نجيح ابا معمر وكان لا يقول كل واحد منهما51 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ، عَنْ يَحْيَي بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ وَاقِدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ مَسْعُودِ بْنِ الْحَكَمِ، عَنْ عَلِيٍّ أَنَّهُ قَالَ: «إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا قَامَ مَرَّةً وَاحِدَةً ثُمَّ لَمْ يَعُدْ» قَالَ أَبُو بَكْرٍ الْحُمَيْدِيُّ: وَكَانَ سُفْيَانُ رُبَّمَا حَدَّثَنَا بِهِ عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحِ، وَلَيْثٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ فَإِذَا وَقَفْنَاهُ عَلَيْهِ يُدْخِلُ فِي حَدِيثِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ أَبَا مَعْمَرٍ وَكَانَ لَا يَقُولُ كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا
51- سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جنازے کے لیے ایک مرتبہ کھڑے ہوئے پھر دوبارہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ عمل نہیں کیا۔ امام حمیدی رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں: سفیان بعض اوقت اس روایت کو ابونجیح اور لیث کے حوالے سے مجاہد کے حوالے سے ابومعمر سے نقل کرتے تھے، تو جب ہم نے اس پر مشتبہہ کیا، تو انہوں نے ابن ابونجیح کی روایت میں ابومعمر کو بھی شامل کردیا وہ لفظ ”حدثنا“ صرف اس وقت استعمال کرتے تھے، جب دونوں راویوں میں سے ہر ایک نے لفظ ”حدثنا“ استعمال کیا ہو۔
تخریج الحدیث: «إسنادہ صحيح، وأخرجه أبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“::231/1 برقم: 266، صحیح مسلم/الجنائز 962، وابوداو: 3175، سنن النسائی/الجنائز 81 2001، سنن الترمذی/الجنائز 52 1044، سنن ابن ماجہ/ الجنائز 35 1544، تحفة الأشراف: 10276، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/ الجنائز 11 33، مسنده احمد 1/82، 83، 131، 138 صحیح»