وعن ابي سعيد الخدري قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من اكل طيبا وعمل في سنة وامن الناس بوائقه دخل الجنة فقال رجل يا رسول الله إن هذا اليوم لكثيرفي الناس قال: «وسيكون في قرون بعدي» . رواه الترمذي وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ أَكَلَ طَيِّبًا وَعَمِلَ فِي سُنَّةٍ وَأَمِنَ النَّاسُ بَوَائِقَهُ دَخَلَ الْجَنَّةَ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِن هَذَا الْيَوْم لكثيرفي النَّاسِ قَالَ: «وَسَيَكُونُ فِي قُرُونٍ بَعْدِي» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے حلال کھایا، سنت کے موافق عمل کیا اور لوگ اس کی شرانگیزیوں سے محفوظ رہے تو وہ جنت میں داخل ہو گا۔ “ کسی آدمی نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اس دور میں تو اس طرح کے بہت سے لوگ ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اور میرے بعد کے ادوار میں بھی ہوں گے۔ “ اس حدیث کو ترمذی نے روایت کیا ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (2520 وقال: حديث غريب.) [و صححه الحاکم (4/ 104) و تناقض قول الذهبي فيه.] ٭ أبو بشر مجھول الحال و ثقه الحاکم وحده و تناقض قول الذهبي فيه فتساقط.»
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 178
تحقیق الحدیث اس کی سند ضعیف ہے۔ ◄ اسے حاکم [104/4] اور ذہبی (دونوں) نے صحیح کہا ہے۔ ◄ دوسری طرف حافظ ذہبی نے خود «ابوبشر عن ابي وائل» کے بارے میں لکھا: «لا يعرف» ”وہ معروف نہیں ہے۔“[الكاشف3 273] ◄ ذہبی کی توثیق ان کی جرح سے ٹکرا کر ساقط ہو گئی اور حاکم متساہل تھے، لہٰذا ان کی اکیلی توثیق پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا الا یہ کہ راوی ان کے شیوخ، شیوخ الشیوخ یا اس طبقے سے ہو جو اپنی روایتوں کے ساتھ بہت مشہور تھے۔
تنبیہ ①: حافظ ابن الجوزی نے بغیر کسی سند کے امام احمد سے نقل کیا کہ انہوں نے اس حدیث کا سخت رد کیا اور فرمایا: ”میں ابوبشر کو نہیں جانتا۔“ الخ [العللا المتناهيه 2 263ح 1252]
تنبیہ ②: ماہنامہ الحدیث حضرو [عدد 24 ص48] میں اس حدیث کو حسن لکھا گیا ہے جو اضواء المصابیح والی تحقیق کی رو سے منسوخ ہے۔
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2520
´باب:۔۔۔` ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص حلال کھائے، سنت پر عمل کرے اور لوگ اس کے شر سے محفوظ ہوں، وہ جنت میں داخل ہو گا“، ایک شخص نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ایسے لوگ تو اس زمانے میں بہت پائے جاتے ہیں؟“، آپ نے فرمایا: ”ایسے لوگ میرے بعد کے زمانوں میں بھی ہوں گے۔“[سنن ترمذي/كتاب صفة القيامة والرقائق والورع/حدیث: 2520]
اردو حاشہ: نوٹ: (سند میں ابوبشرمجہول راوی ہیں)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2520