صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
طہارت کے احکام و مسائل
The Book of Purification
17. باب الاِسْتِطَابَةِ:
17. باب: استنجاء کا بیان۔
Chapter: Cleaning oneself after relieving oneself
حدیث نمبر: 607
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الرحمن ، حدثنا سفيان ، عن الاعمش ، ومنصور ، عن إبراهيم ، عن عبد الرحمن بن يزيد ، عن سلمان ، قال: قال لنا المشركون: " إني ارى صاحبكم يعلمكم حتى يعلمكم الخراءة، فقال: اجل إنه نهانا ان يستنجي احدنا بيمينه، او يستقبل القبلة، ونهى عن الروث والعظام، وقال: لا يستنجي احدكم بدون ثلاثة احجار ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، وَمَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ ، عَنْ سَلْمَانَ ، قَالَ: قَالَ لَنَا الْمُشْرِكُونَ: " إِنِّي أَرَى صَاحِبَكُمْ يُعَلِّمُكُمْ حَتَّى يُعَلِّمَكُمُ الْخِرَاءَةَ، فَقَالَ: أَجَلْ إِنَّهُ نَهَانَا أَنْ يَسْتَنْجِيَ أَحَدُنَا بِيَمِينِهِ، أَوْ يَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ، وَنَهَى عَنِ الرَّوْثِ وَالْعِظَامِ، وَقَالَ: لَا يَسْتَنْجِي أَحَدُكُمْ بِدُونِ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ ".
اعمش کے ایک اور شاگرد سفیان نے ان سے اور منصور سے، ان دونوں نے ابراہیم سے، انہوں نے عبد الرحمن بن یزید سے، انہوں نے حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: مشرکوں نے ہم سے کہا: میں دیکھتا ہوں کہ تمہارا ساتھی (ہر چیز سکھاتا ہے یہاں تک کہ تمہیں قضائے حاجت کا طریقہ بھی سکھاتا ہے۔ تو سلمان رضی اللہ عنہ نے کہا: ہاں، انہوں ہمیں منع فرمایا ہے کہ ہم میں کوئی اپنے دائیں ہاتھ سے استنجا کرے یا قبلے کی طرف منہ کرے اور آپ نے ہمیں گوبر اور ہڈی (سے استنجاکرنے) سے روکا ہے اور آپ نے یہ بھی فرمایا ہے: تم میں سے کوئی تین پتھروں سے کم کے ساتھ استنجا نہ کرے۔
حضرت سلمان ؓ سے روایت ہے، کہ ہمیں (بعض) مشرکوں نے کہا: میرا خیال ہے، تمھارا ساتھی تمھیں ہر چیز سکھاتا ہے یہاں تک کہ تمھیں قضائے حاجت کا طریقہ بھی بتاتا ہے، تو اس (سلمانؓ) نے کہا: ہاں! انھوں نے ہمیں منع فرمایا ہے کہ ہم میں سے کوئی اپنے دائیں ہاتھ سے استنجا کرے، یا قبلہ کی طرف منہ کرے، اور آپ نے ہمیں گوبر اور ہڈی کے استعمال سے روکا ہے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: کہ تم میں سے کوئی تین پتھروں سے کم سے استنجا نہ کرے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 262

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (605)»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   سنن أبي داود7سلمان بن الإسلامنهانا أن نستقبل القبلة بغائط أو بول لا نستنجي باليمين لا يستنجي أحدنا بأقل من ثلاثة أحجار نستنجي برجيع أو عظم
   جامع الترمذي16سلمان بن الإسلامنهانا أن نستقبل القبلة بغائط أو بول نستنجي باليمين يستنجي أحدنا بأقل من ثلاثة أحجار نستنجي برجيع أو بعظم
   سنن النسائى الصغرى49سلمان بن الإسلاميستنجي أحدنا بيمينه ويستقبل القبلة
   سنن النسائى الصغرى41سلمان بن الإسلامنهانا أن نستقبل القبلة بغائط أو بول نستنجي بأيماننا نكتفي بأقل من ثلاثة أحجار
   صحيح مسلم606سلمان بن الإسلامنهانا أن نستقبل القبلة لغائط أو بول نستنجي باليمين نستنجي بأقل من ثلاثة أحجار نستنجي برجيع أو بعظم
   صحيح مسلم607سلمان بن الإسلاميستنجي أحدنا بيمينه أو يستقبل القبلة نهى عن الروث والعظام لا يستنجي أحدكم بدون ثلاثة أحجار
   سنن ابن ماجه316سلمان بن الإسلاملا نستقبل القبلة لا نستنجي بأيماننا لا نكتفي بدون ثلاثة أحجار ليس فيها رجيع ولا عظم


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.