ہمیں ہشام نے اسی سند کے ساتھ، اسی طرح حدیث بیان کی، مگر اس نے کہا: ہم میں سے ایک آدمی اس کے ساتھ (جانے کے لئے کھڑا ہوگیا) ہم نے کبھی گمان نہیں کیاتھا کہ وہ دم کرسکتاہے۔
امام صاحب کو یہی حدیث اس فرق کے ساتھ ایک اور استاد نے سنائی کہ ہم میں سے ایک آدمی، اس کے ساتھ کھڑا ہوا، جس کے بارے میں ہمارا یہ گمان نہ تھا کہ وہ دم کرتا ہے۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5736
حدیث حاشیہ: مفردات الحدیث: (1) نَأْبِنُهُ: ہم اس کے بارے میں گمان کرتے تھے، اگرچہ عام طور پر اس کا معنی، ہم اس پر اتہام لگاتے تھے اور سلامی اور تندرستی کے حصول کی خواہش کی بنا پر۔ (2) لديغ: (ڈسا ہوا) کو سلیم(محفوظ، علامت) کہتے تھے۔