صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر

صحيح مسلم
قسموں کا بیان
The Book of Oaths
8. باب صُحْبَةِ الْمَمَالِيكِ وَكَفَّارَةِ مَنْ لَطَمَ عَبْدَهُ:
8. باب: غلام، لونڈی سے کیونکر سلوک کرنا چاہیئے۔
Chapter: Treatment of slaves, and the expiation of one who slaps his slave
حدیث نمبر: 4299
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار واللفظ لابن المثنى، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن فراس ، قال: سمعت ذكوان يحدث، عن زاذان : " ان ابن عمر دعا بغلام له، فراى بظهره اثرا، فقال له: اوجعتك؟ قال: لا، قال: فانت عتيق، قال: ثم اخذ شيئا من الارض، فقال: ما لي فيه من الاجر ما يزن هذا إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " من ضرب غلاما له حدا لم ياته او لطمه فإن كفارته ان يعتقه "،وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ فِرَاسٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ ذَكْوَانَ يُحَدِّثُ، عَنْ زَاذَانَ : " أَنَّ ابْنَ عُمَرَ دَعَا بِغُلَامٍ لَهُ، فَرَأَى بِظَهْرِهِ أَثَرًا، فَقَالَ لَهُ: أَوْجَعْتُكَ؟ قَالَ: لَا، قَالَ: فَأَنْتَ عَتِيقٌ، قَالَ: ثُمَّ أَخَذَ شَيْئًا مِنَ الْأَرْضِ، فَقَالَ: مَا لِي فِيهِ مِنَ الْأَجْرِ مَا يَزِنُ هَذَا إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَنْ ضَرَبَ غُلَامًا لَهُ حَدًّا لَمْ يَأْتِهِ أَوْ لَطَمَهُ فَإِنَّ كَفَّارَتَهُ أَنْ يُعْتِقَهُ "،
شعبہ نے ہمیں فراس سے باقی ماندہ سابقہ سند سے حدیث بیان کی کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے غلام کو بلایا اور اس کی پشت پر (ضرب کا) نشان دیکھا تو اس سے کہا: میں نے تمہیں دکھ دیا ہے؟ اس نے کہا: نہیں۔ انہوں نے کہا: تم آزاد ہو۔ کہا: پھر انہوں نے زمین سے کوئی چیز پکڑی اور کہا: میرے لیے اس میں اتنا بھی اجر نہیں ہے جو اس کے برابر ہو۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا تھا، آپ فرما رہے تھے: "جس نے اپنے غلام کو حد لگانے کے لیے (ایسے کام پر) مارا جو اس نے نہیں کیا یا اسے طمانچہ مارا تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ اسے آزاد کر دے
حضرت زاذان سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما نے اپنے غلام کو بلایا اور اس کی پشت پر مار کا نشان دیکھا، تو اس سے پوچھا، میں نے تمہیں دکھ پہنچایا ہے، اس نے کہا، نہیں، ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما نے کہا، تم آزاد ہو، زاذان کہتے ہیں، پھر انہوں نے زمین سے کوئی چیز اٹھائی اور کہا، میرے لیے اس کی آزادی میں اس کے برابر بھی اجر نہیں ہے، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے، جس نے اپنے غلام کو اس قدر سزا دی جس کا وہ سزاوار نہیں تھا یا اس کو تھپڑ رسید کیا، تو اس کا کفارہ اس کی آزادی ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1657

   صحيح مسلم4299عبد الله بن عمرمن ضرب غلاما له حدا لم يأته فإن كفارته أن يعتقه
   صحيح مسلم4298عبد الله بن عمرمن لطم مملوكه فكفارته أن يعتقه
   سنن أبي داود5168عبد الله بن عمرمن لطم مملوكه فكفارته أن يعتقه

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.