(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن حميد، حدثنا هارون بن المغيرة، عن معروف، عن ابي المخارق، قال: ذكر عبادة بن الصامت رضي الله عنه، ان النبي صلى الله عليه وسلم: "نهى عن درهمين بدرهم"، فقال فلان: ما ارى بهذا باسا، يدا بيد، فقال عبادة: اقول: قال النبي صلى الله عليه وسلم، وتقول: لا ارى به باسا، والله لا يظلني وإياك سقف ابدا.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ مَعْرُوفٍ، عَنْ أَبِي الْمُخَارِقِ، قَالَ: ذَكَرَ عُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "نَهَى عَنْ دِرْهَمَيْنِ بِدِرْهَمٍ"، فَقَالَ فُلَانٌ: مَا أَرَى بِهَذَا بَأْسًا، يَدًا بِيَدٍ، فَقَالَ عُبَادَةُ: أَقُولُ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَتَقُولُ: لَا أَرَى بِهِ بَأْسًا، وَاللَّهِ لَا يُظِلُّنِي وَإِيَّاكَ سَقْفٌ أَبَدًا.
ابوالمخارق نے کہا کہ سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ نے ذکر کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک درہم کے بدلے دو درہم لینے سے منع فرمایا ہے، ایک آدمی نے کہا کہ جب نقداً (لین دین) ہو تو میں اس میں کوئی برائی نہیں سمجھتا، اس پر سیدنا عباده رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں کہتا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا اور تم کہتے ہو کہ میں اس میں کوئی برائی نہیں سمجھتا، قسم الله کی میں کبھی تمہارے ساتھ ایک چھت کے نیچے نہ بیٹھوں گا۔
تخریج الحدیث: «لم يحكم عليه المحقق، [مكتبه الشامله نمبر: 457]» یہ روایت ضعیف ہے، کیوں کہ ابوالمخارق اور معروف مجہول ہیں اور محمد بن حمید ضعیف ہیں، لیکن اس طرح کے شواہد موجود ہیں جیسا کہ گذر چکا ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: لم يحكم عليه المحقق